پرائیویٹ بیمہ کمپنیاں فصل بیمہ کے نام پر اٹھا رہے خوب منافع، ایک سال میں بنائے 3000 کروڑ
مرکز میں مودی حکومت کے فصل بیمہ منصوبہ کا سچ سامنے آنے لگا ہے۔ سچائی یہ ہے کہ اس منصوبہ سے پرائیویٹ بیمہ کمپنیوں کو زبردست فائدہ ہو رہا ہے جب کہ سرکاری بیمہ کمپنیاں خسارہ میں ہیں۔
کسانوں کو راحت دینے کے لیے شروع کیے گئے فصل بیمہ منصوبہ میں پرائیویٹ انشورنس کمپنیاں موٹی کمائی کر رہی ہیں اور سرکاری کمپنیوں کو زبردست خسارہ کا سامنا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ ایک سال میں سرکاری کمپنیوں کو 4084 کروڑ کا نقصان ہوا ہے جبکہ پرائیویٹ کمپنیوں نے 3000 کروڑ کا منافع کمایا۔
انگریزی اخبار ’انڈین ایکسپریس‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق فصل بیمہ کرنے والی 11 پرائیویٹ بیمہ کمپنیاں مارچ 2018 میں ختم ہونے والے سال میں 3 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کے منافع میں رہیں۔ اس کے برعکس سرکاری کمپنیوں نے 4084 کروڑ روپے کا نقصان اٹھایا ہے۔ رپورٹ کے مطابق پرائیویٹ بیمہ کمپنیوں نے فصل بیمہ کے لیے جو پریمیم کسانوں سے وصول کیا وہ فصل کے نقصان پر کیے گئے دعوے کے مقابلے کہیں زیادہ ہے۔ کسان عام طور پر سیلاب، زلزلہ یا بارش کی کمی یا زیادتی سے ہونے والے فصل کے نقصان کے لیے بیمہ کا دعویٰ کرتے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ انشورنس ریگولیٹری اینڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف انڈیا ’آئی آر ڈی اے آئی‘ کی رپورٹ کے مطابق پرائیویٹ سیکٹر کی 11 بیمہ کمپنیوں نے تقریباً 11905.89 کروڑ روپے پریمیم کے طور پر کسانوں سے وصول کیے لیکن ان کمپنیوں نے نقصان کے دعوے کے طور پر 8831.78 کروڑ روپے کی ہی ادائیگی کی۔ اس طرح پرائیویٹ بیمہ کمپنیوں کو تقریباً 3 ہزار کروڑ روپے کا فائدہ ہوا۔ اس کے برعکس سرکاری بیمہ کمپنیوں نے کسانوں سے بیمہ پریمیم کے طور پر 13411.1 کروڑ روپے وصول کیے۔ ان کمپنیوں نے کسانوں کی فصلوں کے نقصان کے لیے انھیں 17496.64 کروڑ روپے کی ادائیگی کی۔ اس طرح ان کمپنیوں کو تقریباً 4000 کروڑ روپے سے زیادہ کا نقصان ہوا۔
غور طلب ہے کہ مرکزی اور ریاستی حکومتیں کسانوں کے فصل بیمہ کا 98 فیصد پریمیم ادا کرتی ہیں جب کہ کسانوں کو دو فیصد دینا ہوتا ہے۔ سرکاری بیمہ کمپنیوں کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ کسانوں کے فصل نقصان کی تلافی کے لیے ان سے لیا گیا پریمیم مناسب نہیں ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔