بیس لاکھ فرزندان توحید مکہ میں جمع
مکہ: اسلام کے پانچویں ستون حج کا فریضہ ادا کرنے کے لیے پوری دنیا سے بیس لاکھ فرزندان توحید مکہ پہنچ چکے ہیں۔ اس سال ایک لاکھ ستّر ہزار ہندوستانی حجاج فریضہ حج کی ادائیگی کے لیے مکہ پہنچے ہیں۔ ہندوستان سے جانے والے عازمین کی تعداد گزشتہ پچیس سالوں میں سب سے زیادہ ہے۔ واضح رہے کہ اس سال حجاج کی تعداد کم ہے کیونکہ پڑوسی ملک قطر سے حجاج نہیں جا پائے ہیں۔
ایران جس نے گزشتہ سال سعودی عرب کے سفر کا بائیکاٹ کیا تھا، اس سال اس نے سعودی عرب کے ساتھ معاہدہ کر لیا ہے اور اب ایرانی حجاج کا ایک بڑا دستہ فریضہ حج ادا کرے گا۔
ہندوستانی سفیر احمد جاوید اور کونسل جنرل محمد نور رحمان شیخ سعودی عرب کی وزارت داخلہ اور وزارت حج کے ساتھ مل کر پورے حج انتظامات پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ ہندوستان سےا ٓنے والے حجاج کے پہلے وفد کا استقبال کرنے کے لیے ہندوستانی سفیر اور کونسل جنرل کنگ عبدالعزیز ائیر پورٹ پر موجود تھے۔
درجن بھر سے زیادہ ہندوستانی تنظیمیں حجاج کو رضاکارانہ خدمات فراہم کر رہی ہیں۔ ان میں انڈین فیٹرنٹی فورم (آئی ایف ایف) اور مراکز الحیہ اس سال کے فریضہ حج میں خادم دائف رحمان کے بینر تلے دن رات اللہ کے مہمانوں کی خدمات میں مصروف ہیں۔ ہندوستان کی مختلف ریاستوں سے تعلق رکھنے والے جو انگریزی اور عربی سے بخوبی واقف ہیں اور جن کو مقامی زبان پر بھی عبور حاصل ہے وہ رضاکار مذکورہ دو تنظیموں نے حجاج کی خدمات کے لیے میدان میں اتارے ہیں۔
یہ رضاکار مکہ اور عزیزیہ میں حجاج کی رہائش، حج مشن کی طبی سہولیات، عرفات میں واقع مشاعر ٹرین اسٹیشن، ٹینٹ کے شہر منیٰ اور دیگر کئی طبی ڈسپنسریوں پر خدمت کے لیے موجود رہیں گے۔ رضاکار حجاج کو ان کی منزل تک پہنچائیں گے، ضرورت پڑنے پر طبی سہولیات کی فراہمی اور جن حجاج کو وہیل چیئر کی ضرورت ہو ان کووہ بھی فراہم کریں گے۔ یہ رضاکار حجاج کو احتیاطی اقدام اور طبی تقاضوں کے مشورے بھی دیں گے تاکہ حجاج آسان اور محفوظ طریقے سے فریضہ حج کی ادائیگی کر سکیں۔ یہ رضاکار مختلف حج آپریشنز کے لیے مکہ، عرفات، منیٰ میں کئی ذیلی ٹیموں کے ساتھ تعینات کیے جائیں گے۔ اس کے ساتھ منیٰ میں طبی سہولیات کے لیے بھی یہ رضاکار کام کریں گے۔
آئی ایف ایف کی سب سے مثالی خدمت اس سال یہ ہوگی کہ وہ منیٰ میں ٹینٹ کا پتہ لگانے کے لیے ایک اینڈرائیڈ پر مشتمل ایپلی کیشن کا استعمال کریں گے اور اس ایپلی کیشن کا اَپ ڈیٹیڈ ورژن تازہ اعداد وشمار پر مشتمل جلد ہی جاری کیا جائے گا۔ یہ ایپلی کیشن عزیزیہ اور مکہ کے رہائشی علاقوں اور ٹینٹ کے شہر منیٰ میں حجاج کو اپنے رہائشی بلڈنگ اور منزل تک پہنچنے میں مدد کرے گا۔
حکومت اور پرائیویٹ ایجنسیاں جو حج خدمات میں شامل ہیں، انھوں نے اللہ کے مہمانوں کے لیے وہ تمام انتظامات مکمل کر لیے ہیں جس سے تمام فرائض آسانی، امن اور آرام کے ساتھ پورے ہو سکیں ۔
دونوں حرمین شریفین کے خادم نے گائیڈنس اور خدمات سے متعلق ایک مکمل نیامنصوبہ تیار کیا ہے۔ مکہ کے حرم شریف اور مدینہ کے مسجد نبوی کی صفائی کی جا چکی ہے اور نئے کارپیٹ بچھائے جا چکے ہیں۔ خادم الحرمین شریفین نے بجلی کی کاریں اور وہیل چیئرس معذور عازمین حج کے لیے مفت فراہم کرنے کا انتظام کیا ہے۔
حرم شریف میں پنکھے لگائے گئے ہیں اور مسجد نبوی میں سینکڑوں چھتریاں لگائی گئی ہیں۔ خادم الحرمین شریفین کے مطابق مطاف کے دائرے میں کئی گنا اضافہ کیا گیاہے اب ایک گھنٹے میں 19000 لوگ طواف کر سکتے ہیں۔ خادم الحرمین شریفین نے عرفات اور مزدلفہ میں حجاج کو آبِ زمزم تقسیم کرنے کے لیے ٹرک سے بھرے ہوئے دو ملین کنٹینر تیارکر رکھے ہیں۔
مکہ میونسپلٹی نے حج کے پانچ روز کے دوران عبادت کے مقامات اور شہر کو صاف رکھنے کے لیے ہزاروں ملازمین کو تعینات کر رکھا ہے۔ یہ لوگ چوبیس گھنٹے شفٹ میں کام کریں گے۔ وزارت صحت نے مکہ کے اسپتالوں میں ادویات، طبی آلات سپلائی کئے ہیں۔ منیٰ، عرفات اور مزدلفہ میں دو درجن اسپتال اور طبی مراکز بنائے گئے ہیں تاکہ عازمین کو طبی سہولیات فراہم کی جا سکے۔ سول ڈیفنس نے بیس ہزار لوگوں کو تیار کیا ہے جو تین ہزار آگ بجھانے اور بچاؤکے آلات حجاج کی سلامتی اور حفاظت کے لیے استعمال کریں گے۔
عازمین حج جو مکہ پہنچ چکے ہیں وہ پہلے عمرہ کریں گے اور اس کے بعد بدھ کو ٹینٹ کے شہر منیٰ میں جا کر رات گزاریں گے۔ منیٰ میں فجر کی نماز کے بعد جمعرات کو وہ میدانِ عرفات کے لیے روانہ ہوں گے جہاں سے وہ سورج غروب ہونے سے قبل مزدلفہ پہنچیں گے جہاں پر وہ مغرب اور عشاء کی نمازیں ایک ساتھ پڑھیں گے۔ جمعہ کی صبح کو حجاج منیٰ کے لیے روانہ ہوں گے اور تینوں شیطانوں کو کنکڑی مارنے کے بعد قربانی دیں گے۔اور اس طرح حج بیت اللہ کے تمام ارکان ہو جائیں گے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 29 Aug 2017, 6:31 PM