پیغمبر اسلام کی توہین پر مسلم ممالک کا شدید احتجاج
کویت نے کہا کہ اگرچہ وہ بی جے پی کے عہدیداروں کو معطل کرنے کے فیصلے کا خیرمقدم کرتا ہے، لیکن وہ ان بیانات کے لیے عوامی معافی مانگنے کا مطالبہ بھی کرتا ہے۔
کویت، قطر اور ایران کے احتجاج کے ایک دن بعد اب بحرین، سعودی عرب، خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) اور مصر کے قاہرہ کی مسجد الازہر نے بھی بھارتیہ جنتا پارٹی کی شدید تنقید کی ہے۔
مملکت بحرین نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف توہین آمیز ریمارکس پراپنی ترجمان کو معطل کرنے کے بھارتیہ جنتا پارٹی کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔بحرین کی وزارت خارجہ نے تمام مذہبی عقائد، علامتوں اور شخصیات کے احترام کی اہمیت اور مذاہب اور تہذیبوں کے درمیان اعتدال، رواداری اور مکالمے کے اقدار کو برقرار رکھنے پر زور دیا۔ ساتھ ہی وزارت نے مذہبی، فرقہ وارانہ یا نسلی منافرت کو فروغ دینے والے غداری اور انتہا پسندانہ خیالات کا مقابلہ کرنے کے لیے بین الاقوامی برادری کی مشترکہ کوششوں کی اہمیت پر زور دیا۔
سعودی عرب نے پیغمبر اسلام کی توہین کرنے والے بی جے پی کے ترجمان کے بیانات کی مذمت کی اور 'اسلام کی علامتوں کی توہین کو مستقل طور پر مسترد کرنے پر زور دیا۔سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ مذہبی شخصیات اور علامتوں کی تضحیک کرنے والی کسی بھی چیز کو مسترد کرتا ہے۔وزارت نے ترجمان کو معطل کرنے کے بی جے پی کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب تمام مذاہب کا احترام کرتا ہے۔
دریں اثناء قاہرہ کی جامع مسجد الازہر نے ہندوستان کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے ترجمان کی طرف سے پیغمبر اسلام کی توہین کرنے والے بیانات کی شدید مذمت کی ہے۔مسجد الازہر نے ایک بیان میں اس طرح کے رویے کو "حقیقی دہشت گردانہ کارروائی" قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی چیزیں پوری دنیا کو تباہ کن بحرانوں اور خونی جنگوں میں دھکیلنے کا کام کرتی ہیں۔ الازہر نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ ایسے خطرات کو مضبوطی سے دور کرے۔
الازہر نے کہاکہ شدت پسندوں کے ووٹ حاصل کرنے کے لیے کچھ سیاست دانوں کے ذریعہ اسلام کو بدنام کرنے کا اقدام ،مذاہب کے پیروکاروں کے درمیان انتہا پسندی، نفرت اور اختلاف کو پھیلانے کی دعوت دینا ہے۔
خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر نایف فلاح مبارک الحجرف نے بی جے پی کے ترجمان کی طرف سے پیغمبر اسلام کی توہین کرنے والے بیانات کی شدید مذمت کی۔مسٹر الحجراف نے کہا کہ جی سی سی مذہب اسلام کی علامتوں کے خلاف تعصب اور تمام مذہبی شخصیات اور علامتوں کے خلاف تعصب کو مسترد کرتا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ قطر، ایران اور کویت نے اتوار کو اپنے اپنے دارالحکومتوں میں مقیم متعلقہ ہندوستانی سفیروں کو طلب کرکے پیغمبر اسلام کے بارے میں متنازع تبصرے پر احتجاج کیاتھا۔
نائب صدر وینکیا نائیڈو کے دورہ کے باوجود قطر کی وزارت خارجہ نے ہندوستانی سفیر دیپک متل کو طلب کرکے بی جے پی کے ترجمان کے متعلقہ بیان پر احتجاج کیا۔ہندوستانی سفیر نے وزارت کو آگاہ کیا تھا کہ بی جے پی کے معطل کارکن کے ٹویٹس "کسی بھی طرح سے، حکومت ہند کے خیالات کی عکاسی نہیں کرتے، اور یہ چھوٹے عناصر کے خیالات ہیں۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر جنرل برائے جنوبی ایشیا نے ہندوستانی سفیر دھرمیندر کو طلب کرکے ہندوستان میں ایک ٹی وی پروگرام کے دوران پیغمبر اسلام کی توہین پر احتجاج کیا تھا۔
کویت کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ اس نے ہندوستانی سفیر سبی جارج کو طلب کیا ہے۔ انہوں نے معاون وزیر خارجہ برائے ایشیائی امور سے ملاقات کی، جنہوں نے انہیں "ایک سرکاری احتجاجی نوٹ دیا جس میں حکمران جماعت کی ترجمان کے پیغمبر محمد، اسلام اور مسلمانوں کے بارے میں 'نامناسب ریمارکس پرمملکت کویت کی واضح ناپسندیدگی کا اظہار کیا گیا تھا۔کویت نے کہا کہ اگرچہ وہ بی جے پی کے عہدیداروں کو معطل کرنے کے فیصلے کا خیرمقدم کرتا ہے، لیکن وہ ان بیانات کے لیے عوامی معافی مانگنے کا مطالبہ بھی کرتا ہے۔قطر نے یہ بھی کہا کہ وہ ہندوستان کی حکمراں جماعت کے اس بیان کا خیرمقدم کرتا ہے جس میں عہدیدار کی معطلی کا اعلان کیا گیا ہے، لیکن ساتھ ہی وہ ہندستانی حکومت سے عوامی طور پر معافی اور ان تبصروں کی فوری مذمت کی توقع رکھتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔