مسجد حرام: اکتوبر سے اب تک نمازیوں اور معتمرین کی تعداد 1.25 کروڑ
حرمین شریفین کے امور کی جنرل پریذیڈنسی نے نمازیوں اور معتمرین پر زور دیا ہے کہ وہ جاری اجازت ناموں کے مطابق مقررہ اوقات کی پابندی کریں، ساتھ ہی حفاظتی تدابیر اوراحتیاطی اقدامات پرعمل بھی یقینی بنائیں۔
گزشتہ برس 4 اکتوبر کو مسجد حرام میں عمرے اور نماز کی ادائیگی کے باقاعدہ دوبارہ آغاز کے بعد سے آج 28 مارچ تک عمرہ ادا کرنے والے معتمرین کی مجموعی تعداد 31.94 لاکھ ہو گئی ہے۔ حرمین شریفین کے امور کی جنرل پریذیڈنسی کے مطابق اسی عرصے میں نمازیوں کی تعداد 93.2 لاکھ افراد رہی۔ اس طرح مذکورہ عرصے میں مجموعی طور پر 1.25 کروڑ کے قریب نمازیوں اور معتمرین نے مسجد حرام کا رخ کیا۔
خیال رہے کہ سعودی حکومت نے ملک میں کورونا وائرس وبا کی روک تھام کے مقصد سے 19 مارچ 2020 کو مسجد الحرام میں نماز پر پابندی عائد کر دی تھی۔ اس کے سات ماہ بعد سعودی شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کو مسجد حرام میں نماز ادا کرنے کی اجازت دے دی۔
سعودی حکام نے مارچ میں کرونا وائرس کے سبب حفاظتی اقدامات کے تحت عمرے کو معطل کر دیا تھا۔ اس کے بعد سعودی وزارت حج و عمرہ نے عمرے کے دوبارہ آغاز کے لیے چار مراحل کا اعلان کیا تھا۔ پہلے مرحلے میں عملی گنجائش کے 30 فیصد اور دوسرے مرحلے میں آج 18 اکتوبر سے مجموعی عملی گنجائش کے 75 فیصد کی اجازت دی گئی۔ یکم نومبر سے مملکت کے اندرون اور بیرون سے عمرہ اور زیارت کا بتدریج آغاز ہو گیا جس کو بتدریج 100 فیصد تک پہنچایا گیا۔
حرمین شریفین کے امور کی جنرل پریذیڈنسی نے نمازیوں اور معتمرین پر زور دیا ہے کہ وہ جاری شدہ اجازت ناموں کے مطابق مقررہ اوقات کی پابندی کریں اور ساتھ ہی حفاظتی تدابیر اور احتیاطی اقدامات پر عمل بھی یقینی بنائیں۔ اس میں ماسک پہننا، ہاتھوں کو مسلسل سینی ٹائز کرنا، جنرل پریذیڈنسی کے کارکنان کے ساتھ تعاون کرنا، کھانے پینے کی اشیاء ساتھ نہ لانا اور داخل ہونے اور باہر نکلنے کے مقررہ اوقات کی پابندی کرنا شامل ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔