ابـوظبی میں شاندار محفل علم و ادب اور تعلیمی سمپوزیم کا انعقاد
ابوظبی میں مشاعرے کی محفل میں جمی جس میں ہندوستان کے کئی مشہور و معروف شعراء نے شرکت کی۔ سامعین نے شاعروں کے کلام کو خوب پسند کیا، خصوصاً پاپولر میرٹھی نے اپنے مزاحیہ انداز سے محفل کی خوب داد بٹوری۔
ابوظبی: کل شام روزووڈ ہوٹَل جزیزہ الماریہ، ابوظبی میں بہار انجمن نے ہندوستان کی مختلف ریاستوں اور خطوں میں کام کرنے والے اداروں اور تنظیموں کے ساتھ مل کر علم و ادب کا ایک شاندار محفل اور تعلیمی سمپوزیم کا انعقاد کیا جس میں ہندوستان سے تشریف لائے متعدد معزز مہمانوں نے حصہ لیا اور اپنے خیالات کا اظہار فرمایا۔ محفل کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ اس علمی اور ادبی محفل میں بہار انجمن کے ساتھ جن تنظیموں اور اداروں نے اس پروگرام میں حصہ لیا ان میں بزم اردو دبئی، ریحام فانڈیشن اتراکھنڈ اور حامد ٹیلر فانڈیشن کرناٹک سر فہرست ہیں۔ بہار انجمن غیر مقیم ہندوستانیوں (این آر آئی) کی ایک بین الاقوامی تنظیم ہے جو ریاست بہار اور جھارکھنڈ میں تعلیمی میدان میں لمبے عرصہ سے کام کر رہی ہے۔ ریاست بہار اور جھارکھنڈ کے دنیا بھر میں پھیلے ہوئے ہزاروں نوجوان ہر سال بہار انجمن کے توسط سے دونوں ریاستوں میں سینکڑوں نادار بچوں کو آئی ٹی اور ضروری ٹریننگ مہیا کرنے میں مالی تعاون فراہم کرتے رہے ہیں۔
بزم اردو دبئی، متحدہ عرب امارات کی ایک واحد رجسٹرد تنظیم ہے جو نہ صرف امارات میں بلکہ ہندوستان کے مختلف خطوں میں اردو کی نشر و اشاعت اور بقا کے لئے کام کرر ہی ہے۔ بزم اردو سے ہندوستان اور پاکستان کے متعدد نامی گرامی ہستیاں جڑی ہوئی ہیں جو اپنی تمام مصروفیات کے باوجود اردو ادب کی خدمت میں لگی ہوئی ہیں۔ بزم اردو ہر سال دبی میں اردو کی بقا اور نشر و اشاعت کے لئے مشاعرہ کا انعقاد کرتی ہے جس میں ہندوستان اور پاکستان کے معروف و مشہور شعراء کرام تشریف لاتے ہیں اور اپنے کلام سے وطن سے دور اردو والوں کو اردو کی چاشنی سے محظوظ کرتے ہیں۔
ریحام فانڈیشن ریاست اتراکھنڈ میں بچھلے تیس سالوں سے تعلیم میدان میں مصروف عمل ہے۔ ریحام فانڈیشن کے ڈائریکٹر جناب فصیح الہی صاحب نے جو پیشہ سے ایک بینکر ہیں فاونڈیشن کا تعارفی خاکہ پیش کیا اور انہوں نے بتا یا کہ یہ ادارہ خاص کر آٹھویں سے گیارہویں تک کے بچوں کی تعلیم پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ حامد ٹیلر فاونڈیشن کی طرف سے جناب حامد ٹیلر نے اپنے ادارہ کا مجمع سے تعاف کرواتے ہوئے کہا کہ وہ انفرادی طور پر کئی سالوں سے مسلمانوں میں تعلیمی بیداری کے لئے کام کر رہے ہیں اور تقریبا تین سو سے زیادہ بچوں کی کفالت کرتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ گزشتہ چند سالوں میں انہوں نے اپنی تنظیم کے ذریعہ کئی ملین روپیہ کرچ کیاہے۔ محفل علم و ادب میں حصہ لینے کےلئے ہندوستا ن سے تشریف لائے علی اشرف فاطمی، سابق وزیر نے اپنے خطاب میں ہندوستانی مسلمانوں کی تعلیمی صورتحال کا مکمل جائزہ پیش کیا اور اپنی وزارت کے دوران لئے گئے ضروری اقدامات پر مکمل روشنی ڈالی اور مسلمانوں کی موجودہ اور مستقبل کی تعلیمی صورتحال پر سیر حاصل بحث کی۔ فاطمی صاحب نے این آر آئی کی اعلی تعلیمی کوششوں کو سراہا اور ان کو یہ بھی مشورہ بھی دیا کہ عام لوگوں میں تعلیمی بیداری لانے کے لئے بھی مہم چلائیں کیوں کہ جب تک بنیادی تعلیم نہیں ہوگی تو اعلی تعلیم لینے والون کا فقدان رہے گا۔
اس محفل کے دوسرے معزز مہمان جناب آنند کومار صاحب نے جو بہار کے مشہور ماہر تعلیم اور بیشمار غریبوں کی خوابوں کی خوشنما تعبیر، ان کا مسیحا اور سوپر 30 کے بانی اور روح رواں ہیں مجمع سے پر مغز خطاب کیا اور اپنی جد جہد سے سامعین کو آگاہ کیا۔ آنند کومار نے ہندو مسلم یکجہتی کو خوب سراہا اور مسلمانوں سے اپنی محبت کا اظہار کیا۔ ادھر اس محفل کے مہمان خصوصی مشہور فلم اداکار بہاری بابو شتروگھن سنہا نے مجمع سے خطاب کرتے ہوئے این آر آئی کی کوششوں کو خوب سراہا اور این آر آئی کے معنی کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اس لفظ کے آج کل تین معنی ہیں نان رکوائرڈ انڈین، نان ریل انڈین اور نان ریزیڈنٹ انڈین اور کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ میں اصلی این آر آئی کے بیچ ہوں۔ اخیر میں انہوں نے مجمع کی خواہش پر اپنے مشہور فلمی ڈائیلوگ بھی دوہرایا۔
ادھر ہندوستان سے تشریف لائے شعراء کرام نے اپنے کلام سے سامعین کو خوب محظوظ کیا جن میں سے پاپولر میرٹھی خاص طور سے قابل ذکر ہیں۔ پروگرام کی نظامت کی ذمہ داری جناب آصف سروش جوکہ پیشہ سے بنکر ہیں مگر دل سے شاعر ہیں اور ہندوستان کے مشہور شاعر گھرانہ سے تعلق رکھتے ہیں، نے بخوبی نبھائی۔ تمام شرکاء نے جو اس محفل کے روح رواں اور آرگنائزر جناب پرویز عالم صدیقی صاحب کی دعوت پر تشریف لائے تھے ہندوستان سے تشریف لائے تھے ان کی کد و کاوش، قربانیوں کو خوب سراہا اور ان کی مہمان نوازی کی جم کو تعریف کی۔
(ابوظبی سے اخلاق الرحمن ندوی کی رپورٹ)
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 11 Nov 2018, 10:09 PM