بیروت دھماکا سیاست :لبنانی وزیراعظم حسان دیاب کابینہ سمیت مستعفی

تصویر سوشل میڈیا ٹویٹر
تصویر سوشل میڈیا ٹویٹر
user

قومی آواز بیورو

بیروت دھماکوں کے بعد لبنان کی سیاست میں ہنگامہ مچا ہو ہے پہلے چھہ ارکان پارلیمنٹ نے استعفی دیا پھر وزیر اطلاعات منال عبدالصمد نے استعفی دیا اور اب لبنان کے وزیراعظم حسان دیاب اپنی کابینہ سمیت مستعفی ہوگئے ہیں اور صدر میشال عون نے ان کا استعفا منظور کر لیا ہے۔

حسان دیاب نے کل ٹیلی ویژن پر براہ راست ایک نشری تقریر میں اپنی حکومت کے مستعفی ہونے کا اعلان کیا ہے۔انھوں نے کہا کہ ’’ ملک میں کرپشن ریاست سے بھی بڑاہے مگر اس کے باوجود ان کی حکومت نے پوری توانائی اور وقار کے ساتھ کام کیا ہے۔‘‘


اس موقع پر دیاب نے بغیر نام لئے اپنے مخالفین پرالزام لگایا کہ انہوں نے حکومت کو کسی قسم کی اصلاحات پر عمل نہیں کرنے دیا ہے اور نہ ہی کوئی پیش رفت کرنے دی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ’’ہم اکیلے تھے اور باقی سب ہمارے مخالفین تھے۔‘‘

انھوں نے اعتراف کیا کہ ’’بیروت کی بندرگاہ پر دھماکا سیاست ، انتظامیہ اور ریاست میں دائمی بدعنوانیوں کا نتیجہ تھا۔‘‘لبنانی صدر میشال عون نے وزیراعظم دیاب اور ان کی حکومت کا استعفا منظور کرلیا ہے مگر انھیں نئی حکومت کی تشکیل تک نگران وزیراعظم کے طور پر کام کرنے کا کہا ہے۔2016ء میں میشال عون کے صدر منتخب ہونے کے بعد یہ تیسری حکومت مستعفی ہوئی ہے۔


حسان دیاب کے زیر قیادت نئی کابینہ جنوری میں تشکیل پائی تھی اور اس کو ایران نواز طاقتور شیعہ ملیشیا حزب اللہ اور اس کے اتحادیوں کی حمایت حاصل تھی۔ گذشتہ چند روز میں ان کی کابینہ میں شامل چار وزراء اور پارلیمان کے ارکان پہلے ہی مستعفی ہوگئے تھے۔سیاسی ذرائع کے مطابق بہت سے وزراء نے مستعفی ہونے کے ارادے کا اظہار کیا تھا۔اس کے بعد کابینہ نے اجتماعی استعفا پیش کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔(بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ و ایجنسیاں)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔