سعودی عرب: ’لیبر‘ ویزے کو حتمی طور پر ختم کرنے کی کارروائی کا آغاز!
اس عمل کا مقصد اقاموں اور ویزوں میں پیشوں کی درجہ بندی اور بعض پیشوں کی تشکیل اور ان کے ناموں کے حوالے سے تبدیلیوں کو عمل میں لانا ہے
سعودی عرب میں لیبر اور سماجی ترقی کی وزارت میں پیشہ وارانہ جانچ پروگرام کے ڈائریکٹر نائف العمیر کا کہنا ہے کہ مذکورہ وزارت ایک منصوبے پر کام کر رہی ہے۔ اس کا مقصد اقاموں اور ویزوں میں پیشوں کی درجہ بندی اور بعض پیشوں کی تشکیل اور ان کے ناموں کے حوالے سے تبدیلیوں کو عمل میں لانا ہے۔ العمیر کے مطابق مستقبل میں ان کی وزارت کے نظام سے مرد یا خاتون ’لیبر‘ کا ویزا یا پیشہ ختم کر دیا جائے گا۔ اس کے تحت کمپنیوں کی جانب سے پیشوں میں ترمیم لازم ہو گی۔
نائف العمیر نے یہ بات گزشتہ روز مملکت کے صوبے الشرقیہ میں چیمبر آف کامرس کے زیر انتظام ایک ورکشاپ کے ضمن میں کہی۔ یہ ورکشاپ ’پیشہ وارانہ جانچ پروگرام‘ کے حوالے سے منعقد کیا گیا۔ العمیر کے مطابق مذکورہ جانچ پروگرام اگلے ماہ دسمبر سے ایک ایک سال کے لیے اختیاری طور پر نافذ العمل ہو گا جس کے بعد یہ لازم قرار دیا جائے گا۔ تاہم پروگرام ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ اختیاری نفاذ کی مدت میں توسیع پر غور ہو سکتا ہے۔
نائف العمیر نے بتایا کہ پیشہ وارانہ جانچ پروگرام سات ممالک پر لاگو ہوگی کیوں کہ مملکت میں آنے والی 95 فی صد لیبر کا تعلق ان سات ممالک سے ہے۔ یہ ممالک بھارت، فلپائن، سری لنکا، انڈونیشیا، مصر، بنگلہ دیش اور پاکستان ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ مملکت میں پیشہ وارانہ جانچ کی فیس 450 سے 600 ریال جب کہ مملکت سے باہر 100 سے 150 ریال کے درمیان ہوگی۔
العمیر کے مطابق ابتدائی طور پر اس جانچ کا نفاذ پلمبر اور الکٹریشن پر ہو گا۔ اس کے بعد بتدریج ایئر کنڈیشننگ، آٹو الیکٹریشن، میکینک، بڑھئی، لوہار قصاب اور پھر تعمیراتی سیکٹر کے محنت کشوں کو شامل کیا جائے گا۔
(العربیہ ڈاٹ نیٹ)
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 13 Nov 2019, 5:30 PM