اسرائیل صرف فلسطین نہیں پورے مشرق وسطیٰ کا نقشہ بدلنا چاہتا ہے: فلسطینی سفارتکار

اسرائیل کو امریکہ اور اس کے دیگر مغربی اتحادی اب تک 300 ارب ڈالر دے چکے ہیں جس کا مقصد مشرقِ وسطیٰ میں اسرائیل کے ذریعے امریکی اجارہ داری قائم کرنا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

پاکستان میں فلسطین کے ڈپٹی ہیڈ آف مشن نادر الترک نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل صرف فلسطین نہیں پورے مشرق وسطیٰ کا نقشہ بدلنا چاہتا ہے، جنگ غزہ تک محدود نہیں رہے گی بلکہ پورا خطہ اس کی لپیٹ میں آئے گا۔

ڈان نیوز کے مطابق قائد اعظم یونیورسٹی اسلام آباد میں سیمینار سے خطاب  کرتے ہوئے  فلسطین کے ڈپٹی ہیڈ آف مشن نادر الترک نے کہا کہ غزہ کی جنگ مشرق وسطیٰ کے پورے خطے کو اپنی زدمیں لے لیگی، اسرائیلی کا مقصد غزہ پر قبضہ نہیں بلکہ پورے مشرق وسطیٰ کا نقشہ بدلنا ہے۔


فلسطینی سفارت کار نے کہا کہ اسرائیل کو امریکہ اور اس کے دیگر مغربی اتحادی اب تک 300 ارب ڈالر دے چکے ہیں جس کا مقصد مشرقِ وسطیٰ میں اسرائیل کے ذریعے امریکی اجارہ داری قائم کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے لیے منصوبے پر عمل آسان نہیں کیونکہ اس کی اپنی سیکیورٹی بھی شدید خطرے میں ہے۔

سیمینار سے خطاب میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے چیئرمین مشاہد حسین سید نے کہا کہ اسرائیل نے سیکیورٹی کونسل میں مشرق وسطیٰ کا نیا نقشہ پیش کیا ہے۔سیمینار کے شرکا نے غزہ میں انسانی حقوق سے متعلق امریکہ اور یورپ کے دوہرے معیار پر کڑی تنقید کی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔