عرب امارات میں غیرملکی خاندانوں کو ’ورک پرمٹ‘ جاری کرنے کی اجازت

ملک میں رہنے والے غیرملکی خاندان اپنے قریبی اقارب کو کام کاج کے لیے بھرتی کرانے کی خاطر ورک پرمٹ جاری کرنے کا مجاز قرار دیا گیا ہے، اس اقدام کا مقصد غیر ملکی خاندانوں کو معاشی طور پر مستحکم کرنا ہے۔

اقدام کا مقصد متحدہ عرب امارات میں غیرملکی خاندانوں کو مستحکم کرنا ہے
اقدام کا مقصد متحدہ عرب امارات میں غیرملکی خاندانوں کو مستحکم کرنا ہے
user

قومی آواز بیورو

متحدہ عرب امارات میں قیام پذیرغیرملکی خاندانوں کے لیے حکومت کی طرف سے ایک نئی خوش خبری سنائی گئی ہے۔ امارات کی حکومت نے مملکت میں رہنے والے غیرملکی خاندانوں کو وہاں پر مشروط طور پر کاروبارمیں حصہ لینے اوراپنے اقارب کو ورک پرمٹ جاری کرنے کی اجازت دے دی ہے۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق اماراتی وزارت برائے افرادی قوت وآباد کاری ناصر الھاملی نے ایک بیان میں بتایا کہ ملک میں رہنے والے غیرملکی خاندان اپنے قریبی اقارب کو کام کاج کے لیے ان کے پسند کے شعبوں میں بھرتی کرانے کی خاطر ورک پرمٹ جاری کرنے کامجاز قرار دیا گیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد غیرملکی خاندانوں کو معاشی اور مالی طورپر مستحکم کرنا ہے۔


حال ہی میں اماراتی وزیر برائے افرادی قوت کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ مملکت میں محدود پیمانے اور مشروط طور پر ورکنگ پرمٹ جاری کرنے کےعمل کا آغاز کردیا گیا۔ اس اعلان کے بعد مملکت میں رہنے والے غیرملکی خاندان مخصوص قواعد وضوابط کے تحت اپنے اقارب کو بیرون ملک سے کام کاج کے لیے ورکنگ پرمٹ دلا سکیں گے۔ اس سے قبل اماراتی حکومت نے ملک میں مقیم غیرملکی خاندانوں کو اپنی خواتین کو مستحکم کرنے کے لیے انہیں ملک میں لانے کی اجازت دی تھی مگر اب مرد حضرات کو بھی یہ اجازت حاصل ہوگئی ہے۔

امارات کے سیکرٹری برائے افراد قوت سیف السویدی نے بتایا کہ اس فیصلے کا مقصد ملک میں رہنے والے غیرملکی خاندانوں کو مالی اور معاشی طور پر مستحکم کرنے میں ان کی مدد کرنا ہے۔


نئے اصول کے تحت ورکنگ پرمٹ کی دو سال کے لیے فیس 300 درہم ہوگی چاہے امیدوار کسی خاص پیشے میں مہارت رکھتا ہے یا نہیں جب کہ ماضی میں یہ فیس پیشے اور آمدن کے اعتبار سے300 درہم سے پانچ ہزار درہم کے درمیان تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 28 Jul 2019, 3:10 PM