یو اے ای کے نقش قدم پر بحرین، اسرائیل کے ساتھ تاریخی ’امن معاہدہ‘ طے

اسرائیل اور بحرین نے سفارتی تعلقات کو پوری طرح سے بحال کرنے کے لئے ایک تاریخی امن سمجھوتے کو منظوری دی ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز ایک ٹوئٹ کے ذریعہ یہ جانکاری دی

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

واشنگٹن: اسرائیل اور بحرین نے سفارتی تعلقات کو پوری طرح سے بحال کرنے کے لئے ایک تاریخی امن سمجھوتے کو منظوری دی ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز ایک ٹوئٹ کے ذریعہ یہ جانکاری دی۔ بحرین نے متحدہ عرب امارات کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اسرائیل سے سفارتی تعلقات بحال کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ امریکی صدر نے اسے تاریخی دن قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل اور بحرین صحیح معنوں میں سفارتی اور تجارتی تعلقات قائم کر رہے ہیں۔

انہوں نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ سفارتخانوں اور سفارتکاروں کا تبادلہ کریں گے، دونوں ممالک کے درمیان براہ راست پروازوں کا آغاز ہو گا اور تعلیم، صحت، کاروبار، ٹیکنالوجی، سیکیورٹی اور زراعت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کا آغاز کریں گے۔


بحرین نے مشترکہ بیان میں کہا کہ انہوں نے آئندہ منگل کو وائٹ ہاؤس میں ہونے والی تقریب میں اسرائیل سے باضابطہ طور پر تعلقات کی بحالی کا فیصلہ کیا ہے جہاں متحدہ عرب امارات بھی اسی تقریب میں اپنے معاہدے پر دستخط کرے گا۔ بیان کے مطابق بحرین کے بادشاہ حماد بن عیسیٰ الخلیفہ، اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو اور ڈونلڈ ٹرمپ نے اس نئی پیش رفت کے اعلان سے قبل جمعہ کو بات کی تھی۔

بحرین نے کہا کہ فون کال کے دوران بادشاہ نے دو ریاستی حل اور بین الاقوامی قراردادوں کے تحت اسٹریٹیجک آپشن کے طور پر وسیع ترامن تک رسائی کی ضرورت پر زور دیا۔

بحرین کے دارالحکومت منامہ میں ایک سینئر عہدیدار نے کہا کہ اس معاہدہ سے سیکیورٹی، امن، خوشحالی اور استحکام میں اضافہ ہوگا۔اسرائیل نے اس سے قبل اس طرح کے محض دو امن معاہدے کیے ہیں جس میں سے ایک 1979 میں مصر اور 1994 میں اردن سے کیا گیا تھا اور ٹرمپ کو امید ہے کہ یہ سفارتی کامیابی 3 نومبر کو ہونے والے امریکی صدارتی انتخاب میں ان کے لیے اہم سنگ میل ثابت ہو گی۔ وائٹ ہاؤس میں ٹرمپ نے جشن مناتے ہوئے اس پیشرفت کو ناصرف مشرق وسطیٰ بلکہ دنیا کے لیے انتہائی اہم قرار دیا اور کہا کہ یہ انتہائی دلچسپ ہے کہ وہ امریکہ میں 11 ستمبر 2001 کو کیے گئے حملوں کی برسی کے موقع پر یہ اعلان کر رہے ہیں۔


ان کا کہنا تھا کہ جب میں صدر بنا تھا تو اس وقت مشرق وسطیٰ عجیب افراتفری کا شکار تھا۔ دوسری جانب اسرائیل میں وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے اس معاہدے کا خیر مقدم کیا۔ خیال رہے اس سے قبل اسرائیل اور متحدہ عرب امارات (یواے ای) کے درمیان 13 اگست کو تاریخی امن معاہدے پر اتفاق ہوا تھا۔ 15 ستمبر کو وائٹ ہاؤس میں ہونے والے ایک پروگرام میں اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان امن معاہدے پر دستخط ہوں گے۔ مسٹر ٹرمپ کے ذریعہ بحرین کو اس پروگرام کے لئے مدعو کیا گیا ہے جسے قبول کرلیا گیا ہے۔ 15 ستمبر کو اسرائیل اور بحرین کے مابین امن معاہدے پر بھی وائٹ ہاؤس میں دستخط ہوں گے۔

قابل ذکر ہے کہ 1948 میں اسرائیل کی آزادی کے اعلان کے بعد یہ اسرائیل اور عرب امن کا چوتھا معاہدہ ہے۔ اس سے قبل اسرائیل نے 1979 کے ساتھ مصر اور 1994 میں اردن کے ساتھ معاہدوں پر دستخط کیے تھے جبکہ گذشتہ ماہ اگست میں متحدہ عرب امارات کے ساتھ امن معاہدہ کیا گیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔