اسرائیل اور فلسطین میں خونریز جنگ جاری ، 65 فلسطینی اور چھ اسرائیلی شہری ہلاک
امریکی صدر جو بایئڈن نےاسرائیلی حملوں کادفاع کرتےہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کو اپنی دفاع کا پورا حق ہے۔
اسرائیل اور فلسطین کے مابین خونریز جنگ جاری ہے جس میں تازہ اطلاعات ملنے تک 65 فلسطینی اور چھ اسرائیلی شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں 14 فلسطینی بچے بھی شامل ہیں۔خبر ہے کہ اسرائیل کے حملوں میں حماس کا ایک سینیئر کمانڈر شہید ہو گیا ہے اور غزہ میں کئی منزلہ عمارت تباہ ہو گئی ہے۔
اسرائیل کے ان حملوں کے جواب میں حماس نے راکٹ داغے ہیں جن کے نتیجےمیں ابھی تک چھہ اسرائیلی ہلاک ہو چکے ہیں۔
اسرائیلی حملوں اورحماس کی جوابی کارروائیوں کےبعد خطہ میں زبردست کشیدگی ہےاور تناؤ بنا ہوا ہے۔ ان حالات کو دیکھتےہوئے اقوام متحدہ نےمکمل جنگ کے خطرے کا اظہار کیاہے۔واضح رہےاسرئیل نےیہ نہیں بتایا کہ اس نے فلسطین پر کتنےحملے کئےہیں البتہ اس نے یہ ضرور بتایا ہے کہ گزشتہ 38 گھنٹوں میں حماس کی جانب سے 1000 راکٹ فائر کیے گئے ہیں۔
حماس کی جوابی کارروائی کے بعد اسرائیل میں کافی دہشت ہے۔اسرائیلی عوام کو اس بات کا اندازہ نہیں تھاکہ حماس اتنی شدت کے ساتھ جوابی کارروائی کرے گا۔ ادھر امریکی صدر جو بایئڈن نےاسرائیلی حملوں کادفاع کرتےہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کو اپنی دفاع کا پورا حق ہے۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے کہا ہے کہ انھیں غزہ میں جاری تشدد پر گہری تشویش ہے۔
ادھر اسرائیل کے شہر لد میں عرب فلسطینیوں اور اسرائیلی فوجیوں کے مابین ہوئی پر تشدد جھڑپوں کے بعد وہاں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے اور سینکڑوں افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو نے کہا ہے کہ ان کی حکومت اسرائیل کو اندرونی اور بیرونی دشمنوں سے محفوظ رکھنے کے لیے اپنی تمام تر طاقت کا استعمال کرے گی۔
واضح رہے رمضان کےآخری جمعہ یعنی جمعتہ الوداع کےموقع پر اسرائیل فوجیوں کے ذریعہ مسجد القصی کے باہر رکاوٹیں کھڑے کرنےسے تنازعہ شروع ہو ا تھا اور پیرسے اس پورے معاملہ نے اس وقت سے طول پکڑ لیا جب مسجد اقصی کے باہر اسرائیلی فوجیوں کی کارروائی کےبعد فلسطینی نوجوان نے پتھر بازی کی ۔ اس کے بعد پیر کی رات سے اسرائیل اور حماس نے ایک دوسرے کے ٹھکانوں پر حملےشروع کردئے۔ادھر حماس نے اپنے ایک کمانڈر کی موت کی تصدیق کی ہے ۔حماس نے کہا کہ ’دشمن‘ رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔