مشرقی غوطہ: شامی فوج کا کیمیائی حملہ، 70 افراد ہلاک
شام کے شہر دوما میں کم از کم 70 افراد زہریلی گیس کے حملے میں ہلاک ہو گئے جبکہ سینکڑوں متاثر ہوئے ہیں۔ شامی حکومت نے کیمیائی حملے کی خبروں کو من گھڑت قرار دیا ہے۔
بیروت: مشرقی غوطہ کے محصور علاقے میں شامی باغی گروپ نے الزام لگایا ہے کہ شامی حکومت کے فوجی دستے نے ہفتہ کے روز مشرقی غوطہ میں شہریوں پر کیمیائی بم سے حملے کئے ہیں، جبکہ ایک طبی راحت رساں تنظیم نے بتایا کہ علاقے میں کیمیائی بم حملوں میں کم سے کم 70 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
تاہم، شام کی سرکاری خبررساں ایجنسی نے اس کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ شامی فوجی دستے نے کیمیائی حملہ نہيں کیا۔ مشرقی غوطہ کے دومہ شہر میں باغی گروپ کے جنگجو ہزیمت کے خوف سے غلط خبریں پھیلا رہے ہیں۔
دریں اثناء، امریکی محکمہ دفاع نے کہا کہ مشرقی غوطہ میں کیمیائی حملے کی صورتحال کی نگرانی کی جارہی ہے۔ اگر کیمیائی بم سے حملے کی تصدیق ہوجاتی ہے، تو اس کے روس کو مورد الزام ٹھہرایا جانا چاہئے۔
خیال رہے کہ شامی فوج نے مشرقی کے بیشتر علاقے پر دوبارہ قبضہ کرلیا ہے اور محصور علاقے میں باغیوں کے خلاف جمعہ کے روز شروع کی گئی فوجی کارروائی میں جنگجوؤں کو پسپا ہونا پڑا ہے اور اب صرف دومہ شہر باغی گروپ جیش الاسلام کے قبضے میں رہ گیا ہے۔ جنگ میں کئی دنوں کی خاموشی کے بعد جمعہ کو روسی فوج کی حمایت سے دوبارہ متعدد حملے کئے گئے۔
شامی انسانی حقوق کی تنظیم کے مطابق فضائی حملے میں دومہ شہر میں دم گھٹنے سے لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حملے کے بعد 72 لوگوں کو سانس لینے کی دشواری ہوئی۔
شامی حقوق انسانی تنظیم کے سربراہ رامی عبد الرحمان نے بتایا کہ فی الحال یہ تصدیق نہيں ہوسکی ہے کہ فضائی حملے میں کیمیائی بم کا استعمال ہوا تھا یا نہيں۔ شامی امریکی طبی سوسائٹی (ایس اے ایم ایس) نے بتایا کہ حملے کے دوران دومہ کے اسپتال پر کلورین بم گرا، جس میں کئی افراد جاں بحق ہوگئے۔ اسپتال کے نزدیک دوسری عمارت میں زہریلی گیس’نرو ایجنٹ‘ آمیز بم گرایا گیا۔
شام میں کیمیائی حملہ المناک: امریکہ
امریکی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ شام کے دومہ شہر میں مبینہ کیمیائی ہتھیاروں کے حملے کی خبر انتہائی المناک ہے اور صورتحال کی نگرانی کی جارہی ہے، جس کی تصدیق ہونے پر عالمی برادری سے جوابی کارروائی پر زور دیا جائے گا۔
وزارت خارجہ کی ترجمان ہیدر نوارٹ نے ایک بیان میں کہا کہ اگر شام میں کیمیائی حملوں کے خبر کی تصدیق ہو جاتی ہے، تو یہ انتہائی المناک ہے اور عالمی برادری سے فوری جوابی کارروائی کا مطالبہ کیا جائے گا۔ محترمہ ہیدر نوارٹ نے شامی حکومت کے کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی تاریخ کا ذکر کرتے ہوئے شامی صدر بشار الاسد اور ان کے حامی روس کو کیمیائی حملوں کا ذمہ دار ٹھہرایا جانا چاہئے اور انہيں آئندہ کسی بھی کیمیائی ہتھیار کے استعمال سے باز رکھا جانا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ کلیدی طورپر روس کو کیمیائی حملوں کا مورد الزام ٹھہرایا جانا چاہئے۔
(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 08 Apr 2018, 11:22 AM