سعودی عرب کے شمالی پہاڑوں میں موجود غاریں، قدرت کا حسین شاہکار
مقامی سعودی فوٹو گرافر فواز الحربی نے ان پہاڑوں اور ان کی خوبصورت غاروں کے مناظر کو اپنے کیمرے میں محفوظ کیا ہے۔ یہ جادوئی مناظر دیکھنے والوں کی نظروں کو خیرہ کردیتے ہیں۔
سعودی عرب کے شمال مغرب میں واقع پہاڑی سلسلہ جو بحر احمر کے ساحل کے بالمقابل اور السروال پہاڑوں کے ساتھ ساتھ پھیلا ہوا ہے، اپنی منفرد اور قدرتی غاروں کی بدولت سیاحوں کی توجہ کا خاص مرکز رہتا ہے۔ سنہرے ریتلے رنگوں سے قدرتی طور پر بنے ان پہاڑوں کو قدرت کا ایک شاہکار سمجھا جاتا ہے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق تبوک کے علاقے میں ان پہاڑوں کے درمیان ایک جگہ کا نام 'زینہ' ہے جو غاروں اور آبشاروں کی وجہ سے مشہور ہے۔ بارش کے موسم میں یہاں کی آبشاریں بہنے لگتی ہیں اور سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنتی ہیں۔ ایک مقامی سعودی فوٹو گرافر فواز الحربی نے ان پہاڑوں اور ان کی خوبصورت غاروں کے مناظر کو اپنے کیمرے میں محفوظ کیا ہے۔ یہ جادوئی مناظر دیکھنے والوں کی نظروں کو خیرہ کردیتے ہیں۔
الزینہ پہاڑی سلسلہ سطح سمندر سے 500 سے 1000 میٹر کی بلندی پر واقع ہے۔ اس پہاڑی سلسلے میں متعدد پہاڑی چوٹیاں ہیں جو طول اور عرض مختلف زایوں میں پھیلی ہوئی ہیں۔ ان میں کئی ایک تاریخی اور حیرت انگیز غاریں پائی جاتی ہیں۔ ان پہاڑوں کے قدرتی حسن کی بدولت سیاح اور محققین یہاں کچھے چلے آتے ہیں۔ اس پہاڑی سلسلے کا مرکزی مقام 'جبل الوز کہلاتا ہے جو 2580 میٹر بلندی پر واقع ہے۔ اس کے علاوہ کوہ المظلہ، کوہ القطار اور غار اسمر اس کے مشہور مقامات ہیں۔
شمالی البترا میں تہذیب کی باقیات اور پہاڑوں پر کندہ کی گئی عبارتوں کے آثار ملتے ہیں۔ مصیون، ابو عجل اور علقان گاؤں یہاں کے تاریخی اورثقافتی اہمیت کے حامل مقامات ہیں۔ فوٹو گرافر الحربی کا کہنا ہے کہ الزینہ پہاڑوں کی چوٹیاں، چٹانیں، غاریں اور ان کا سرخی مائل رنگ بہت دلکش ہے۔
(بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ)
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔