سعودی عرب میں تختہ پلٹ کی کوشش! شاہی خاندان کے تین ارکان زیرِ حراست

وال اسٹریٹ جرنل کے مطابق جن لوگوں پر یہ الزام لگایا گیا ہے ان میں سے ایک تخت کا دعویدار ہے۔ خبروں کے مطابق اگر یہ الزامات درست ثابت ہوئے تو ملزمان کو عمر قید یا سزائے موت بھی سنائی جا سکتی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

واشنگٹن: سعودی عرب میں شاہی خاندان کے تین سینئر افراد کو بغاوت کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ امریکی میڈیا کے مطابق شاہ سلمان کے بھائی شہزادہ احمد اور شہزادہ محمد بن نائف کو گھروں سے حراست میں لیا گیا ہے۔ شہزادہ نائف کے چھوٹے بھائی شہزادہ نواف بن نائف کو بھی بغاوت کے الزام میں حراست میں لیا گیا ہے۔

ان سبھی پر تختہ پلٹ کی کوشش کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق جمعہ کی صبح سیاہ لباس میں تعینات شاہی محافظ شاہی افراد کے محل پہنچے اور انہیں حراست میں لے لیا۔ امریکی میڈیا کے مطابق سعودی حکام نے شہزادوں کو حراست میں لیے جانے پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔


سعودی عرب کی شاہی عدالت نے ملزمان پر شاہ سلمان اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے خلاف سازش اور تختہ پلٹ کی کوشش کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ ’وال اسٹریٹ جرنل‘ نے کہا ہے کہ جن لوگوں پر یہ الزام لگایا گیا ہے ان میں سے ایک تخت کا دعویدار ہے۔ رپورٹ کے مطابق اگر یہ الزامات درست ثابت ہوئے تو ملزمان کو عمر قید یا سزائے موت بھی سنائی جا سکتی ہے۔

واضح رہے کہ تین سال قبل بھی محمد بن سلمان کے حکم پر سعودی شاہی خاندان کے کئی افراد اور وزرا کو گرفتار کر لیا گیا تھا، اس وقت کے وزیر داخلہ محمد بن نائف کو بھی عہدے سے ہٹا کر نظر بند کر دیا گیا تھا۔


محمد بن سلمان نے سال 2016 میں سعودی عرب میں متعدد اقتصادی اور سماجی اصلاحات کرنے کا عزم کیا تھا جس پر انہیں پہلی بار سب سے زیادہ پذیرائی ملی تھی، تاہم وہ اب تک کئی تنازعات کی زد میں آ چکے ہیں، جن میں سعودی صحافی جمال خاشقجی کا ترکی کے استنبول میں واقع سعودی سفارت خانے کے اندر قتل شامل ہے۔ وہیں، سال 2017 میں بدعنوانی کے خلاف کارروائی پر تنقید کے الزام میں گرفتار ہونے والے سعودی شہزادے شاہ سلمان کے بھتیجے خالد بن طلال کو نومبر 2018 میں رہا کر دیا گیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔