بیت اللہ شریف کی مسجد حرام میں بارش سے نمٹنے کا ہنگامی منصوبہ نافذ

دو مقدس ترین مساجد کی صدارت عامہ نے بارش سے متعلق تیاریوں میں اضافہ کیا ہے اور بیت اللہ شریف کی مسجد حرام میں بارش سے نمٹنے کیلئے ہنگامی منصوبہ نافذ کر دیا ہے

<div class="paragraphs"><p>تصویر العربیہ ڈاٹ نیٹ</p></div>

تصویر العربیہ ڈاٹ نیٹ

user

قومی آواز بیورو

دو مقدس ترین مساجد کی صدارت عامہ نے بارش سے متعلق تیاریاں بڑھا دی۔ دو مقدس ترین مساجد کی صدارت عامہ نے بارش سے متعلق تیاریوں میں اضافہ کیا ہے اور بیت اللہ شریف کی مسجد حرام میں بارش سے نمٹنے کیلئے ہنگامی منصوبہ نافذ کردیا ہے۔ جنرل پریذیڈنسی برائے مسجد حرام ومسجد نبوی نے دیگر سرکاری اداروں کے تعاون سے ضیوف الرحمٰن کی سہولت اور انہیں پریشانی سے بچانے کے لیے منصوبہ کا نفاذ کیا۔

صدارت عامہ برائے مسجد حرام ومسجد نبوی کی نمائندگی میں ایجنسی برائے ماحولیاتی تحفظ اور خدمات نے بارش کی صورتحال سے نمٹنے کیلئے اضافی طور پر 200 سے زائد سپروائزرز اور مبصرین، 4 مرد و خواتین کارکن اور 500 سے زیادہ آلات کی فراہمی یقینی بنائی ہے۔ پانی خشک کے آلات اور دھلائی کے سازو سامان کو حرم کے اندر اور باہر تقسیم کیا گیا۔ ہنگامی منصوبوں کو تیز کرتے ہوئے بارش سے قبل ہی احتیاطی طور پر سہولیات کی فراہمی کیلئے کام شروع کر دیا گیا۔


منصوبے کے تحت نکاسی آب کے مین ہولز کی نگرانی اور صفائی کو یقینی بنایا گیا ہے۔ مرکزی اور ثانوی داخلی راستوں اور ایکسیلیٹرز کے راستوں پر کافی تعداد میں پلاسٹک واکرز کو پھیلایا گیا ہے۔ چھتریوں اور حفاظتی آلات کی تقسیم کی گئی۔ بارش سے بچاؤ کی جیکٹس کی فراہمی اور نگران آلات کی تقسیم بھی کی جائے گی۔ مسجد حرام کی زیارت کے لئے آنے والوں کو بہترین خدمات فراہم کرنے کی بھرپور کاوش کی گئی ہے۔

صدارت عامہ کے بیان میں کہا گیا کہ سکیورٹی، سیفٹی، ایمرجنسی ریسپانس اور رسک ایجنسی نے ہنگامی منصوبوں کو فعال کر دیا ہے اور بارش اور طوفان میں حصہ لینے والے محکموں کے ساتھ مل کر مسجد حرام میں عبادات اور مناسک کی ادائیگی کے تسلسل کو یقینی بنانے کے اقدامات کئے گئے ہیں۔

خواتین کے امور کی ایجنسی کے ذریعے خواتین کے لیے مختص نماز گاہوں اور مقامات کا معائنہ کرنا اور ان مقامات پر تمام حفاظی سامان کی فراہمی بھی یقینی بنائی جارہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔