عازمین کا استقبال اور غلاف کعبہ پر بریفنگ کے لیے کسوہ فیکٹری میں نیا روبوٹ متعارف
حرمین شریفین کے امور کے ادارہ نے اپنے اکاؤنٹ سے ایک روبوٹ کی ویڈیو شائع کی ہے جو کنگ عبدالعزیز کمپلیکس میں غلاف کعبہ کی تیاری دیکھنے کے لیے آنے والے افراد کا استقبال کرتا ہے
الریاض: المسجد الحرام اور المسجد النبوی کے امور کے ادارہ کے سربراہ ڈاکٹر عبدالرحمن السدیس کی جانب سے سروس میں جدید ٹیکنالوجی کو فعال کرنے کے اعلان کے بعد سے حرمین شریفین میں مختلف مقامات پر روبوٹ کی آمد معمول بن گیا ہے۔ حرمین شریفین کے امور کے ادارہ نے اب اپنے اکاؤنٹ سے ایک روبوٹ کی ویڈیو شائع کی ہے جو کنگ عبدالعزیز کمپلیکس میں غلاف کعبہ کی تیاری دیکھنے کے لیے آنے والے افراد کا استقبال کرتا ہے اور پھر غلاف کعبہ اور اس کی تیاری سے متعلق مکمل بریفنگ دیتا ہے۔
کنگ عبدالعزیز کمپلیکس میں غلافِ کعبہ کی تیاری کے امور کے عمومی صدر کے اسسٹنٹ انجینئر سلطان بن عاطی القرشی نے ’’العربیہ‘‘ کو بتایا کہ جدید ترین تکنیکی ذرائع اور بہترین مواد کو بروئے کار لا کر اور خانہ کعبہ کی عظیم حیثیت کی وجہ سے غلاف کی تیاری اور بُنائی کے لیے خصوصی اوزار تیار کیے جاتے ہیں۔ کعبہ کا غلاف جسے کسوہ بھی کہا جاتا ہے کو تیار کرنے کی اس فیکٹری میں روبوٹ کی آمد زیادہ سے زیادہ سمارٹ ٹیکنالوجی کے سفر کا آغاز ہے۔
یہ روبوٹ حجاج کرام کو ’’کسوہ‘‘ کی تیاری کے کنگ عبد العزیز کمپاؤنڈ کے مختلف حصوں کے متعلق وضاحت فراہم کرتا ہے۔ ان حصوں میں خانہ کعبہ کا کچھ سامان موجود ہے۔ بعض حصوں میں غلاف کعبہ کے پرانے ٹکڑے اور دیگر اجزا رکھے گئے ہیں۔
2021 میں سعودی عرب نے مصنوعی ذہانت پر مبنی ایک مربوط نظام متعارف کرانا شروع کیا اور بیت اللہ شریف کے زائرین اور حج یا عمرہ کے لیے آنے والوں کو فراہم کی جانے والی خدمات کو بہتر بنانے کے لیے ٹیکنالوجیز، اختراعات اور ڈیٹا کی دولت میں سرمایہ کاری کی۔
مصنوعی ذہانت سے لیس روبوٹس کو لانا شروع کیا گیا۔ یہ روبوٹس المسجد الحرام میں عازمین حج کا استقبال کر رہے ہیں۔ آب زم زم تقسیم کرتے دکھائی دیتے ہیں اور بعض روبوٹ مقدس ترین مسجد میں جراثیم کشی پر مبنی صفائی کے کاموں میں مصروف ہیں۔
حج سیزن کے دوران بھی روبوٹس کام کر رہے ہیں۔ المسجد الحرام میں ایک قسم کا روبوٹ وہ ہے جو زمزم کے پانی کے 30 پیکٹ ایک چکر میں اور 10 منٹ سے بھی کم وقت میں تقسیم کرتا ہے۔ ایک روبوٹ مسلسل 8 گھنٹے کام کرتا ہے۔ اس روبوٹ کے کئی فائدے ہیں۔ یہ روبوٹ 20 سیکنڈ تک کھڑا رہتا ہے تاکہ بیت اللہ شریف کی مسجد میں آنے والا آرام سے پانی لے سکے۔ یہ روبوٹ لوگوں سے بھی نہیں ٹکراتا۔ اس روبوٹ کی حرکت رکاوٹ بھی نہیں بنتی۔
ایک روبوٹ سٹرلائزیشن روبوٹ ہے یہ پہلے سے طے شدہ نقشے اور 6 لیولز پر پروگرام کیے گئے خودکار کنٹرول سسٹم کے ساتھ کام کرتا ہے۔ اس روبوٹ میں بیٹری چارجنگ کی خصوصیت ہے۔ یہ انسانی مداخلت کے بغیر 5 سے 8 گھنٹے تک کام کرتا ہے۔
گزشتہ برس 2022 کے حج سیزن میں ایک روبوٹ متعارف کرایا گیا تھا جو طواف وداع کے دوران المسجد الحرام کے اندر حجاج کرام کو قرآن کریم کے نسخے تقسیم کر رہا تھا۔
حرمین شریفین میں ایک روبوٹ وہ بھی تھا جو آنے والوں کو رہنمائی فراہم کرتا ہے۔ یہ گائیڈ روبوٹ حجاج کرام کو ان کے قانونی سوالوں کا فوری جواب دیتا ہے اور مختلف دینی معاملات میں رہنمائی بھی فراہم کرتا ہے۔
مختلف زبانیں بولنے والے زائرین کی بڑی تعداد تک سروس پہنچانے کے لیے اس روبوٹ کو 11 زبانوں کی مدد سے ممتاز حیثیت دے دی گئی ہے۔ یہ روبوٹ عربی، انگریزی، فرانسیسی، روسی، فارسی، ترکی، مالے، اردو، چینی، بنگالی اور ہاؤسا زبان پر عبور رکھتا ہے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔