اسرائیلی فورسز کی جارحیت جاری،غربِ اردن میں21 اورغزہ میں 33 فلسطینی شہید
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق گزشتہ پیر سے جاری فضائی حملوں میں اب تک صرف غزہ میں 181 افراد شہید اور سیکڑوں زخمی ہوچکے ہیں۔
اسرائیلی فوج نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں زمینی اور فضائی حملوں میں مزید 54 مسلمان فلسطینیوں کو شہید کردیا ہے۔اسرائیلی فضائی حملوں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد کل 192 بتائی جا رہی ہے اور بڑی تعداد میں لوگ زخمی ہوئے ہیں جو مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔
غزہ میں صحت کے حکام کے مطابق اتوار کے روز اسرائیلی فوج کے تازہ ترین حملوں میں 16 خواتین اور 10 بچوں سمیت مزید 54 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
العربیہ ڈاٹنیٹ کے نمائندہ نے اتوار کے روز بتایا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے دریائے اردن کے مغربی کنارے کے علاقے میں بھی اب جارحانہ تشدد آمیز کارروائیاں شروع کردی ہیں اوران میں 21 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔
اسرائیلی فوج نے غزہ پٹی کے شمالی علاقے میں گولہ باری کی ہے اور محاصرہ زدہ غزہ شہر پر رات بھر فضائی حملے جاری رکھے ہیں جن کے نتیجے میں مزید 33 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔
شہر میں اسرائیلی فوج کے فضائی حملوں میں تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے کوہٹایا جارہا ہے اور اس کو کھود کر دبے ہوئے زخمیوں اور لاشوں کو نکالا جارہا ہے۔اس کے پیش نظر امدادی کارکنان کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی فضائی بمباری میں مرنے والوں کی تعداد میں اضافے کا اندیشہ ہے اور یہ تعداد پہلے ہی بڑھتی چلی جارہی ہے۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق گزشتہ پیر سے جاری فضائی حملوں میں اب تک صرف غزہ میں 181 افراد شہید اور سیکڑوں زخمی ہوچکے ہیں۔ان شہداء میں 50 کم سن بچے بھی شامل ہیں۔ دوسری جانب اسرائیل کے مطابق گذشتہ پیر سے جاری اس کشیدگی میں راکٹ حملوں کے نتیجے میں دو بچوں سمیت اس کے دس شہری ہلاک ہوئے ہیں۔
بین الاقوامی ریڈکراس کمیٹی (آئی سی آر سی) نے کہا ہے کہ اسرائیل کی مسلسل فضائی بمباری کی وجہ سے اس کے اور دوسری تنظیموں کے امدادی رضا کار زخمی شہریوں یا فضائی حملوں سے متاثرہ دوسرے افراد کی مدد کو نہیں پہنچ پا رہے ہیں۔
آئی سی آر سی کے ڈائریکٹر جنرل رابرٹ مردینی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’’غزہ میں لوگوں کے لیے اسپتالوں اور اہم انفرااسٹرکچر تک رسائی بہت پیچیدہ ہوچکی ہے کیونکہ اسرائیل نے بلا تعطل حملے جاری رکھے ہوئے ہیں،ان سے شاہراہوں اور عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔‘( العربیہ ڈاٹ نیٹ کےانپٹ کےساتھ)
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔