شامی فوج کی بمباری میں 100 افراد ہلاک

سیریائی آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کا کہنا ہے کہ ہلاکشدگان میں 20 بچے بھی شامل ہیں جب کہ تقریباً 325 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔

قومی آواز گرافکس
قومی آواز گرافکس
user

یو این آئی

بیروت: شامی فوج نے دمشق کے قریب غوطہ علاقے میں باغیوں کو نشانہ بنا کر فضائی حملہ کیا جس کے نتیجے میں 100 شہری جاں بحق اور 300 سے زائد زخمی ہوگئے، مہلوکین میں 20 بچے بھی شامل ہیں۔

مشرقی غوطہ کے علاقے ہمویہ، سکبا اور دارالحکومت دمشق کے نواحی علاقوں میں بمباری کی گئی۔ شام کے سرکاری ٹی وی نے بتایا کہ دمشق حکومت کی حامی فورسز شمال مغربی شام میں عفرین کے علاقے میں داخل ہونے ہی والی ہیں۔ اسد حکومت کی حامی پاپولر فورسز کا عفرین میں داخلہ اب صرف چند گھنٹوں کی بات ہے۔ عفرین میں ترک فوجی دستے شامی کردوں کے خلاف زمینی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔

تصویر بشکریہ آر ٹی ای
تصویر بشکریہ آر ٹی ای
شام: فضائی حملے کے بعد کا ایک منظر

واضح رہے کہ اتوار کے روز شامی کرد فورسزکے ایک مشیر نے کہا تھا کہ عفرین میں مغربی دنیا کے حمایت یافتہ شامی کرد جنگجو اب صدر اسد کی حامی فورسز کے ساتھ مل کر ترک دستوں کے خلاف کارروائیاں کریں گے۔

فوج کی جانب سے ابھی تک اس پر کوئی سرکاری بیان نہیں آیا ہے جبکہ دمشق حکومت کا کہنا ہے کہ حملہ صرف دہشت گردوں کو نشانہ بنا کر کیا گیا تھا۔

ادھر ترک مسلح افواج کی طرف سے شام کے علاقے عفرین میں جاری شاخ زیتون آپریشن کے دائرہ کار میں مزید3 دیہات کو دہشت گردوں سے پاک کردیا گیا۔

تصویر بشکریہ آر ٹی ای
تصویر بشکریہ آر ٹی ای
شام: فضائی حملہ کے بعد اپنے بچوں کو لے کر بھاگتی ایک بدحواس خاتون 

ترکی کا شام کو سنگین نتائج بھگتنے کا انتباہ

ترکی نے شمالی شام میں ترکی کی فوج کے خلاف لڑ رہے کرد جنگجوؤں کی مدد کرنے کے معاملہ میں شام کی حکومت کو سنگین نتائج بھگتنے کی دھمکی دی ہے۔ ترکی کے نائب وزیر اعظم بکر بوزدگ نے کہا کہ ترکی کے منصوبے درست طریقے سے چل رہے ہیں اور اگر شامی فوج نے اس میں مداخلت کی تو اسے سنگین نتائج بھگتنے ہوں گے۔ اس سے پہلے شام میڈیا نے کہا تھا کہ فوج کرد جنگجوؤں کی مدد کرے گی تاکہ عفرین میں ترکی کی سرگرمیوں کے خلاف جدو جہد کی جاسکے۔

سی این این ترک نے بتايا کہ صدر طیب رجب اردگان نے روس کے صدر ولادمر پوتن سے کہا ہے کہ اگر شام نے کردوں کے ساتھ کسی طرح کا کوئی معاہدہ کیا تو یہ شام کے لئے برا ہوگا۔ وہیں وزیر خارجہ نے کہا کہ اب اگر شامی فوجی وائی پی جی کی مدد کرنے آئے ہیں تو پھر شامی فوجیوں کو اس کی قیمت ادا کرنی ہوگی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 20 Feb 2018, 11:11 AM