ویڈیو: سی اے اے-این آر سی پر بی جے پی کا جھوٹ، کانگریس نے کیا پردہ فاش
وزیر داخلہ امت شاہ لگاتار یہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ سی اے اے ملک کے مسلمانوں کے خلاف نہیں ہے اور اس سے دراندازوں کو ملک سے نکالنے میں مدد ملے گی، کانگریس نے بی جے پی کے اس جھوٹ کا پردہ فاش کیا ہے
جب سے شہریت ترمیمی قانون نافذ کیا گیا ہے، آسام، دہلی، مغربی بنگال سمیت پورے ملک میں اس کی مخالفت کی جا رہی ہے۔ حال ہی میں دہلی کے جامعہ نگر اور سیلم پور سمیت متعدد علاقوں میں پرتشدد مظاہرے بھی ہوئے تھے۔ مرکزی حکومت اور وزیر داخلہ امت شاہ مستقل طور پر یہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ اس قانون سے ملک کے مسلمانوں کو کوئی خطرہ لاحق نہیں ہے، نیز اس سے دراندازوں کو ملک سے نکالنے میں مدد ملے گی۔ کانگریس پارٹی نے این آر سی اور سی اے اے کے حوالہ سے بی جے پی کے ذریعہ پھیلائے گئے اس جھوٹ کا پردہ فاش کر کے اصل حقائق سے لوگوں کو روبرو کرایا ہے۔
جھوٹ نمبر ایک: بی جے پی نے یہ جھوٹ پھیلا دیا ہے کہ پاکستان، افغانستان اور بنگلہ دیش پڑوسی ممالک ہیں اس لئے انہیں سی اے اے میں شامل کیا گیا ہے جبکہ سچائی یہ ہے کہ میانمار، نیپال، بھوٹان اور چین جیسے ملک بھی پڑوسی ممالک ہیں اور انہیں چھوڑ دیا گیا ہے۔
جھوٹ نمبر دو: دوسرا جھوٹ یہ ہے کہ شہریت ترمیم قانون سب کو ساتھ لے کر چلتا ہے۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ سی اے اے مذہب پر مبنی ہے اور این آر سی شہریت کو ختم کرنے کے لئے ہے۔ لہذا سی اے اے اور این آر سی دونوں مل کر مذہب کی بنیاد پر مسلمانوں کی شہریت کو ختم کر دیں گے۔
جھوٹ نمبر تین: تیسرا جھوٹ یہ ہے کہ شہریت ترمیمی قانون پڑوسی ممالک میں مذہبی اقلیتوں کو ظلم و ستم سے بچانے کے لئے ہے۔ جبکہ سچائی یہ ہے کہ اس قانون سے سری لنکا کے تمل ہندو اقلیتوں، عیسائیوں اور بھوٹان جیسے ملک کے ہندوؤں کو بھی استثنیٰ رکھا گیا ہے۔
جھوٹ نمبر چار: اگلا جھوٹ یہ ہے کہ پاکستان، افغانستان اور بنگلہ دیش کو اس لئے منتخب کیا گیا ہے کیونکہ وہ مذہب پر مبنی ممالک ہیں۔ جبکہ سچائی یہ ہے کہ سری لنکا اور بھوٹان بھی مذہب پر مبنی ممالک ہیں اور انہیں بھی سی اے اے سے باہر رکھا گیا ہے۔
جھوٹ نمبر پانچ: بی جے پی کی طرف سے کہا گیا ہے کہ این آر سی کی نگرانی سپریم کورٹ کرے گی اور اصول ابھی مرتب نہیں کیے گئے ہیں۔ جب کہ سچائی یہ ہے کہ آسام میں سپریم کورٹ کے زیر نگرانی میں تیار کردہ این آر سی میں تمام تر خامیاں موجود ہیں۔ ملک گیر این آر سی میں کتنی خامیاں ہوں گی اس کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا۔
جھوٹ نمبر چھ: چھٹا جھوٹ یہ ہے کہ این آر سی اور سی اے اے کسی کے ساتھ امتیازی سلوک نہیں کرتے ہیں جبکہ حقیقت یہ ہے کہ اس میں میانمار کے روہنگیا اور چین کے اویغور مسلمانوں کو چھوڑ دیا گیا ہے۔
جھوٹ نمبر سات: ساتواں جھوٹ یہ ہے کہ سی اے اے آئین کی خلاف ورزی نہیں کرتا ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ اس نے مذہب کی بنیاد پر مساوات اور عدم تفریق کی ضمانت دینے والے آرٹیکل 14 اور 15 کی خلاف ورزی کی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 19 Dec 2019, 2:11 PM