اٹلی کے بعد لیبیا میں بھی کشتی حادثہ، تین پاکستانی ہلاک
پاکستان کے دفتر خارجہ نے منگل کے روز کہا کہ لیبیا میں اس ہفتے ہونے والے ایک کشتی حادثے میں کم از کم تین پاکستانی ہلاک ہو گئے۔
پاکستان کے دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے ایک ٹویٹ میں کہا، "ایک افسوس ناک سانحے میں لیبیا میں بن غازی کے نزدیک سمندر میں ایک کشتی غرقاب ہو گئی، جس میں تین پاکستانیوں کی بھی موت ہوگئی۔ پاکستانی سفارت خانہ لیبیا سے میتیں پاکستان لانے کے انتظامات کر رہا ہے۔"
دو روز قبل اٹلی کے ساحل پر ایک کشتی غرقاب ہو جانے سے 14بچوں سمیت 64 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ ان دونو ں کشتیوں میں پاکستانی بھی غیر قانونی طورپر اٹلی جا رہے تھے۔ اٹلی میں غرقاب ہونے والی کشتی میں دو پاکستانیوں کی ہلاکت کی تصدیق ہو گئی ہے۔
زہرہ بلوچ نے اٹلی کشتی حادثے کے متعلق ایک دیگر ٹوئٹ میں کہا، "ہم یہ تصدیق کرسکتے ہیں کہ اٹلی کے ساحل پر پیش آنے والے اس افسوس ناک سانحے میں دو پاکستانیوں کی جانیں چلی گئی ہیں۔"
بلوچ نے بتایا کہ مزید ایک پاکستانی کے زندہ بچ جانے کی خبریں موصول ہوئی ہیں اس طرح ان کی تعداد بڑھ کر 17 ہو گئی ہے۔ قبل ازیں پاکستانی سفارت خانے نے کہا تھا کہ کشتی پر 20 پاکستانی سوار تھے جن میں 16 کو بچا لیا گیا۔
پاکستانی میڈیا رپورٹوں کے مطابق اٹلی میں کشتی سانحے میں ہلاک ہونے والوں میں قومی ہاکی اور فٹ بال کے بین الاقوامی مقابلوں میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والی کھلاڑی شاہدہ رضا شامل ہیں۔ جو بہتر روزگار کے لیے ملک سے باہر جانا چاہتی تھیں۔
پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان نے مزید بتایا کہ اٹلی میں پاکستانی سفارت خانہ اس معاملے پر مدد کے لیے بدستور مصروف ہے، سفارتی عملے نے زندہ بچ جانے والوں سے ملاقات کی ہے اور اطالوی حکام سے بھی رابطے میں ہے۔
دریں اثنا پاکستان کے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے پاکستانیوں کو غیر قانونی طریقوں سے باہر بھیجنے والے افراد کے خلاف تفتیش کا آغاز کردیا ہے۔ اس غیر قانونی سرگرمی میں ملوث افراد کو گرفتار کرنے کے لیے ٹیمیں بھی تشکیل دی گئی ہیں۔
ملزمین گرفتار
اٹلی کے کلابریا خطے کے ایک اعلیٰ پولیس افسر لفٹننٹ کرنل البرٹو لیپولس نے بتایا کہ ایک ترک اور دو پاکستانی شہری خراب موسم کے باوجود کشتی کو ترکی سے اٹلی لے جا رہے تھے۔ لیپولس نے بتایا کہ حادثے میں زندہ بچ جانے والوں نے ان لوگوں کو "سانحے کے لیے اصل قصوروار" کے طور پر شناخت کی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ابتدائی تفتیش سے پتہ چلا کہ ملزمین نے تارکین وطن سے اس ہلاکت خیز سفر کے لیے فی کس 8000 یورو وصول کیے تھے۔ لیپولس نے بتایا کہ "تینوں مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے، ان میں سے ایک پاکستانی نوعمر ہے۔ پولیس ایک چوتھے مشتبہ شخص کی تلاش کررہی ہے جو ترک شہری ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔