زمین سے 400 کلومیٹر دور خلا میں سنیتا ولیمز کی پریس کانفرنس، واپسی میں تاخیر پر کہا - 'اس پیشے میں ایسا ہی ہوتا ہے’

سنیتا ولیمز نے خلا سے پریس کانفرنس میں کہا کہ بوئنگ کیپسول کی واپسی مشکل رہی، مگر خلا میں رہنا ان کا پسندیدہ مقام ہے۔ انہوں نے پیشے کی مشکلات کو تسلیم کیا اور اپنی فیملی کو مس کرنے کا افسوس ظاہر کیا

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

خلا بازوں سنیتا ولیمز اور بُچ ولمور نے حال ہی میں 420 کلومیٹر کی بلندی پر واقع خلائی اسٹیشن سے ایک اہم پریس کانفرنس کی۔ جس میں انہوں نے اپنے حالیہ مشن اور بوئنگ کیپسول کی واپسی میں تاخیر کے بارے میں میڈیا کو آگاہ کیا۔ ولیمز اور ولمور دونوں ہی اس وقت خلا میں موجود ہیں اور ان کا مشن ابھی جاری ہے۔

سنیتا ولیمز نے پریس کانفرنس کے دوران اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا، ’’اس مقام پر مجھے خوشی ملتی ہے۔ مجھے یہاں خلا میں رہنا بہت پسند ہے، اور یہ میری پسندیدہ جگہوں میں سے ایک ہے۔‘‘ انہوں نے اپنے حالیہ مشن کے دوران دو مختلف خلا بازی کی گاڑیوں میں پرواز کرنے کے اپنے تجربات پر بھی خوشی کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا، ’’ہم ٹیسٹر ہیں، یہی ہمارا کام ہے اور ہم نے اس کا بھرپور لطف اٹھایا ہے۔‘‘


پریس کانفرنس میں ولیمز نے وضاحت کی کہ بوئنگ کے اسٹار لائنر کیپسول کی واپسی میں تاخیر کی وجہ سے انہیں کچھ مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ کیپسول، جو کہ جون میں بین الاقوامی خلا اسٹیشن تک پہنچا تھا، کی واپسی میں تکنیکی مسائل کے باعث تاخیر ہوئی۔ ناسا نے فیصلہ کیا کہ کیپسول میں موجود خلابازوں کی واپسی کو محفوظ بنانے کے لئے کچھ اضافی وقت درکار ہے، کیونکہ خراب کیپسول میں واپس آنا خطرناک ہو سکتا تھا۔ اس فیصلے کے بعد ولیمز اور ولمور کا مشن ایک متوقع آٹھ دن کی مدت سے بڑھ کر آٹھ ماہ تک جاری رہنے کی امید ہے۔

ولیمز نے اپنے خلا میں قیام کی خوشی کا ذکر کرتے ہوئے کہا، ’’یہ پیشہ ایسے ہی ہوتا ہے، اور ہمیں اس میں پیش آنے والی مشکلات کو قبول کرنا پڑتا ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ خلا میں رہتے ہوئے ان کے لئے سب سے مشکل چیز یہ رہی کہ وہ اپنی ماں کے ساتھ قیمتی وقت گزارنے کا موقع کھو بیٹھے۔ اس کے باوجود، انہوں نے اپنے مشن کو جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ انہیں خلا میں رہنا پسند ہے۔


وہیں، بچ ولمور نے بھی پریس کانفرنس کے دوران اپنے تجربات کا ذکر کیا۔ انہوں نے بتایا کہ اسٹار لائنر کے پہلے ٹیسٹ پائلٹ کے طور پر ان کی توقعات کے برعکس، انہیں خلا میں زیادہ وقت گزارنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’ہمیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، مگر یہی ہمارا پیشہ ہے۔‘‘ ولمور نے اپنی سب سے چھوٹی بیٹی کے ہائی اسکول کے آخری سال میں موجود نہ ہونے کا افسوس بھی ظاہر کیا۔

دونوں خلا بازوں نے اپنے ملک میں ملنے والی دعاؤں اور نیک خواہشات کا شکریہ ادا کیا، جو کہ ان کی مدد کر رہی ہیں تاکہ وہ خلا میں اپنے مشن کو کامیابی سے مکمل کر سکیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ حال ہی میں خلا اسٹیشن پر سات نئے خلابازوں کا استقبال کیا گیا ہے، جن میں دو روسی اور ایک امریکی شامل ہیں۔

خلا میں ہونے کے باوجود، ولیمز اور ولمور نے اپنے شہری حقوق اور ذمہ داریوں کو نظر انداز نہیں کیا۔ انہوں نے خلا سے ہی نومبر میں ہونے والے انتخابات میں ووٹ ڈالنے کے لئے غیر حاضری ووٹ کی درخواست بھی دی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ اپنے شہری کلمات کو پورا کرنا ضروری سمجھتے ہیں، چاہے وہ خلا میں ہی کیوں نہ ہوں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔