چندریان-3: جب چاند پر ہو جائے گی رات اور پرگیان-وکرم بند کر دیں گے اپنا کام، تب فعال ہوگا ایک خاص ڈیوائس!
چندریان-3 کے ساتھ ایک پے لوڈ ’ایل آر اے‘ بھی گیا ہے، اس پے لوڈ کو ناسا نے ڈیولپ کیا ہے، یہ پے لوڈ اپنا کام چاند پر رات ہونے کے بعد شروع کرے گا۔
چندریان-3 کو چاند کی سطح پر لینڈ ہوئے 10 دن ہو چکے ہیں، یعنی اب اس کے پاس تحقیقی عمل انجام دینے کے لیے 4 (آج کا دن چھوڑ کر) دن بچے ہوئے ہیں۔ 6 ستمبر کو چاند پر رات ہو جائے گی، اور اس کے ساتھ ہی وکرم لینڈر اور پرگیان رووَر غیر فعال ہو جائیں گے۔ یعنی یہ دونوں اپنا کام کرنا بند کر دیں گے۔ لیکن کیا آپ کو معلوم ہے کہ لینڈر ماڈیول میں ایک ڈیوائس ایسا ہے جو اپنا کام تب شروع کرے گا، جب چاند پر رات ہونے کے بعد پرگیان اور وکرم کام کرنا بند کر دیں گے۔
دراصل چندریان-3 کے ساتھ ایک پے لوڈ ’ایل آر اے‘ بھی گیا ہے۔ ٹائمز آف انڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق وکرم لینڈر کے ساتھ چاند کی سطح پر جو 4 پے لوڈ گئے ہیں، ان میں سے ایک ہے ’ایل آر اے‘ یعنی لیزر ریٹروریفلکٹر ایرے۔ اس پے لوڈ کو ناسا نے ڈیولپ کیا ہے۔ یہ پے لوڈ اپنا کام چاند پر رات ہونے کے بعد شروع کرے گا۔
ایسی خبریں پہلے ہی سامنے آ چکی ہیں کہ وکرم لینڈر اپنے ساتھ مجموعی طور پر 4 پے لوڈ لے کر گیا تھا جس میں رمبھا، چیسٹے اور اِلسا (ان سبھی کو اِسرو نے ڈیولپ کیا ہے) لینڈنگ کے بعد سے ہی اپنا کام کر رہے ہیں۔ ایل آر اے فی الحال غیر فعال ہے۔ اس پے لوڈ کا اہم کام لینڈر کی لوکیشن کو ٹریک کرنا ہوگا جو آربیٹر سے رابطے مین رہے گا۔ یہ ایک طرح سے لیزر لائٹ ہے جو آربیٹر کے رابطے میں آنے کے بعد کام کرتی ہے اور اپنی لوکیشن کو بتاتی ہے۔
معاملہ کچھ یوں ہے کہ ناسا نے اس پے لوڈ کو اس طرح تیار کیا ہے کہ وہ وکرم اور پرگیان کے فعال رہنے تک کام نہیں کرے گا۔ ایسا اس لیے کیا گیا ہے تاکہ یہ ایل آر اے کسی بھی طرح وکرم اور پرگیان کے کام کو متاثر نہ کرے۔ ناسا کا یہ آر ایل اے طویل وقت تک کام کرے گا اور مستقبل میں آنے والے مشن کے لیے کارگر ثابت ہوگا۔ جیسا کہ اِسرو کے ذریعہ جانکاری دی گئی ہے، یہ پے لوڈ وکرم لینڈر کے بالکل اوپر موجود ہے۔ یعنی چندریان-3 کا سفر 6 ستمبر کے بعد بھی جاری رہنے والا ہے، بھلے ہی چاند پر شدید ٹھنڈ بھری رات نہ ہو جائے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔