صحت عامہ سے متعلق یونیسیف کا سہ روزہ میڈیاورکشاپ اختتام پذیر
اردومیڈیاکی ستائش کےساتھ بچوں میں ٹیکہ کاری کی اہمیت پرگفتگو ،پھیلائی گئی غلط فہمیوں کو دور کر نے کی ضرورت
نئی دہلی: یونیسیف کی جانب سے صحافیوں کو صحت سے متعلقہ خصوصی تربیت واہم معلومات اوررہنمائی کے لئے منعقدہ ورکشاپ آج اختتام پذیر ہو گیا ۔نئی دہلی میں منعقدہ اس سہ روزہ ورکشاپ کے دوران راجدھانی سمیت ملک کی متعدد ریاستوں سے میڈیااہلکاروں بالخصوص اردوکے صحافیوں کومدعوکیاگیااورانہیں صحت عامہ سے متعلق خبرنگاری اورمضمون نگاری پرخصوصی اوربنیادی معلومات فراہم کی گئیں۔18ستمبرسے20ستمبرتک چلنے والے میڈیاورکشاپ میں صحت عامہ کے حوالے سے یونیسیف انڈیاکے شعبہ صحت سے وابستہ ماہرین کی موجودگی میں صحافیوں نے اپنے خیالات کاتبادلہ کرتے ہوئے صحت عامہ جیسے حساس اورسنجیدہ موضوع پرخبرنگاری کے حوالے سے صحافتی ذمہ داری پرسیرحاصل گفتگوکی۔
یونیسیف انڈیا کی کمیونیکیشن افسرسونیاسرکار کی سربراہی میں ہندی امر اجالا کے ایڈیٹرسنجے ابھگیان،مشہور صحافی وکالم نگارڈاکٹر مظفر حسین غزالی اور ہندی کی معروف صحافیہ آرتی دھرنے اپنے تجربات کااشتراک کرتے ہوئے صحت عامہ کی خبراورمضمون نگاری کوسماجی ذمہ داری بتایا۔انہوں نے اخبار نویسوں کو واضح طور پربتایا کہ ’ سنسنی خیز‘کے نام پربھڑکاو ٔخبرلکھ کرسماج میں انتشاراوراشتعال پھیلانے کی بجائے کسی بھی افواہ کوروکنااورسماج کومثبت پیغام دیناصحافی کامقصدہوناچاہئے۔
ورکشاپ کے دوران بچوں کی ٹیکہ کاری پرخاص زوردیاگیا۔یونیسف کی جانب سے ماہرین نے ٹیکہ کاری کی ضرورت اوراہمیت کوبتاتے ہوئے کہاکہ عوام میں ٹیکہ کاری کولے کرکئی طرح کی غلط فہمیاں پائی جاتی ہیں جنہیں دورکرنے کے لئے صحافی برادران اہم کرداراداکرسکتے ہیں۔انہوں نے قرآن مجیدکے حوالے سے شیرمادرکی اہمیت کوثابت کرتے ہوئے کہاکہ ماں کے دودھ سے بہترکوئی دوانہیں ہے اس لئے پرانے رواج کوختم کرکے نومولودبچے کوکم سے کم پونے دوسال تک شیرمادرپلایاجاناچاہئے،جس سے بچے کی پوری زندگی کوصحت مند بنایاجاسکے۔
علاوہ ازیں یونیسف کی جانب سے متعارف کرائے جانے والے ٹیکوں کونظراندازنہیں کرناچاہئے اس لئے کہ یونیسیف ایک عالمی ادارہ ہے اوراس کے ذریعہ متعارف کرائے جانے والے ٹیکے معیاری ریسرچ اورکئی تجربات کے بعدبازارمیں اتارے جاتے ہیں۔ورکشاپ میں اخبار نویسوں کوبتایاگیاکہ ٹیکہ لگوانے کے بعدبچے کوبخاریاکھانسی وغیرہ ہونے سے سرپرست گھبراجاتے ہیں اورٹیکے کولے کرکئی طرح کی باتیں ہونے لگتی ہیں جبکہ ٹیکہ لگوانے کے بعدایک دوروزتک بچے کوبخارآناعام بات ہے اورٹیکے کااثرہونے کاثبوت ہے اس سے بالکل گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے ،گھبرانے کی ضرورت تب ہے جب ٹیکہ لگوانے کے بعدبچے کوکوئی ظاہری پریشانی ہو۔اس سلسلے میں عوام میں پھیلی غلط فہمیوں کودورکرنے میں اردومیڈیاکی ستائش کرتے ہوئے یونیسیف کے ماہرین نے دیگرزبانوں کے صحافیوں سے بھی اپنی ذمہ داری کوبروئے کار لاتے ہوئے صحت عامہ کے میدان میں قابل قدرخدمات انجام دینے کی اپیل کی۔
وہیں سہ روزہ صحت عامہ کے ہدایتی ورکشاپ میں موجود میڈیا اہلکاروں نے اپنے اپنے کالم میں صحت سے متعلق لکھنے کا بیڑا اٹھایاکیو نکہ اردو صحافیوں کے مطابق اردو اخبارات میں صحت سے متعلقہ کوئی کالم کا چلن نہیں ہے ۔ورکشاپ کے اختتامی روزآج تربیت لینے والے میڈیا اہلکاروں کویونیسیف کی جانب سے سرٹیفکیٹ بھی تقسیم کئے گئے اورصحت سے متعلق مزید خبریں لکھنے اور تحقیق کے بعد خبر لکھنے پرزور دیا گیا ساتھ ہی آخر میں تمام مہمانان کا سونیا سرکار،ڈاکٹر ایم ۔ایچ۔ غزالی اور آرتی دھر نے شکریہ ادا کیا۔
اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ contact@qaumiawaz.com کا استعمال کریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔