جامعہ ہمدرد کا افریقن-ایشین رورل ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن کے ساتھ مفاہمت، میمورینڈ پر ہوا دستخط
جامعہ ہمدرد نے مشترکہ ترقیاتی پروگراموں کے لیے افریقن-ایشین رورل ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن (AARDO) کے ساتھ مفاہمت پر مبنی ایک میمورنڈم پر دستخط کیا۔
جامعہ ہمدرد نے 12 اکتوبر 2023 کو شیخ الجامعہ پروفیسر (ڈاکٹر) ایم افشار عالم اور افریقن-ایشین رورل ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن (AARDO)، نئی دہلی کے سکریٹری جنرل منوج ناردیو سنگھ، کی موجودگی میں ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیا۔ افریقن-ایشین رورل ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن (AARDO) ایک بین الاقوامی تنظیم ہے جسے 1962 میں افریقی-ایشیائی یکجہتی کے لیے بنایا گیا تھا اور اس وقت اس میں ہندوستان سمیت افریقہ اور ایشیا کے 34 ممبر ممالک شامل ہیں۔
AARDO ایک تحریک کے طور پر کام کرتا ہے اور ممبر ممالک کو تحقیق اور دیہی ترقی کے میدان میں مشترکہ طور پر اپنے مسائل پر تبادلہ خیال کے ساتھ تجربے اور معلومات کے تبادلے کے لیے ایک مشترکہ فورم فراہم کرتا ہے۔ مفاہمت نامے کا مقصد مشترکہ ترقیاتی پروگرام، تحقیقی پروگرام، صلاحیت کی تعمیر، علم کی منتقلی، پسماندہ معاشرے اور ایشیائی اور افریقی ممالک کے لیے AARDO میں شامل افراد کے لیے دیہی ترقی اور دیگر ترقیاتی امور کے اقدامات کرنا ہے۔
اس موقع پر ڈاکٹر منوج ناردیو سنگھ، سکریٹری جنرل کے علاوہ رامی قتیشات، اسسٹنٹ سکریٹری جنرل اور ڈاکٹر خوشنود علی، ہیڈ ریسرچ ڈویژن، اے اے آر ڈی او بھی موجود تھے۔ جامعہ ہمدرد کی طرف سے ڈاکٹر ایم اے سکندر، رجسٹرار، پروفیسر ایس رئیس الدین، ڈائریکٹر، آئی کیو اے سی، ایس ایس اختر، کنٹرولر آف ایگزامز، پروفیسر (ڈاکٹر) ریشما نسرین، چیئرپرسن، سینٹر فار ٹریننگ اینڈ ڈیولپمنٹ (سی ٹی ڈی)، ڈاکٹر سید النساء ڈائریکٹر سی ٹی ڈی کے علاوہ دیگر افسران بھی موجود تھے۔
اے اے آر ڈی او کے سکریٹری جنرل نے اس موقع پر کہا کہ جامعہ ہمدرد، درد بانٹنے کے اپنے عزم کے ساتھ AARDO کے بنیادی اصولوں سے مطابقت رکھتا ہے جس میں افریقی ایشیائی ممالک میں دیہی آبادی کی بہتری اور بہبود شاملِ ہے۔ پروفیسر (ڈاکٹر) ایم افشار عالم، وائس چانسلر نے جامعہ ہمدرد کے اس مفاہمت نامے پر عمل درآمد کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ جامعہ ہمدرد بین الضابطہ تحقیق اور معاشرے کے پسماندہ طبقات کی فلاح و بہبود کے لیے پرعزم ہے۔ رامی قتیشات نے اس موقع پر کہا کہ اس مفاہمت نامے پر دستخط کے ساتھ اے اے آر ڈی او اور جامعہ ہمدرد کی اہم تاریخ میں ایک نئی داستان رقم کی گئی ہے جس کے باہمی طور پر ہندوستان اور افریقی ممالک کے لیے مفید نتائج برآمد ہوں گے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔