کورونا اور طیارہ حادثہ کےغم کے سائے میں منائی گئی پاکستان میں عید
پاکستان میں نمازیوں نے کسی جگہ فاصلہ اختیار کیا اور کسی جگہ کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے پابندیوں کی بالکل بھی پاسداری نہیں کی۔
رمضان المبارک کے اختتام پر شوّال المکرم کا چاند نظر آنے کے ساتھ ہی عید کی خوشیوں کا آغاز ہوجاتا ہے اور بیشتر ممالک میں تین روز تک عید منائی جاتی ہے لیکن اس مرتبہ کرونا وائرس کے لاک ڈاؤن کی وجہ سے چاند رات پھیکی رہی ہے اور اسلامی ممالک کے بڑے شہروں میں عید کے پہلے روز گلیوں اور بازاروں میں کوئی زیادہ گھما گھمی اور بھیڑ نظر نہیں آرہا تھا۔
بعض ممالک کی حکومتوں نے عید پر مساجد کھولنے کی اجازت دے دی تھی اور مسلم عبادت گزاروں نے ایک دوسرے کے درمیان فاصلہ برقرار رکھتے ہوئے نماز عید ادا کی ہے۔ وہ اپنی میل ملاقاتوں میں بھی سماجی دوری اختیار کررہے ہیں۔
پاکستان میں جمعہ کو کراچی میں ایک مسافر طیارے کے حادثے کے بعد غم واندوہ کے ماحول میں عیدالفطر منائی گئی ہے۔ پاکستان کی قومی فضائی کمپنی کا ایک مسافر طیارہ لاہور سے کراچی پہنچ کر ہوائی اڈے کے نزدیک گر کر تباہ ہوگیا تھا۔اس حادثے میں ستانوے افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔
لیکن گذشتہ کئی سال کے بعد پاکستان بھر میں پہلی مرتبہ ایک ہی دن عید الفطر منائی گئی ہے،ورنہ عام طور پر ملک میں دو دو یا تین تین عیدیں ہوتی رہی ہیں۔ حکومت نے عید سے قبل لاک ڈاؤن میں نرمی کردی تھی اور دکانیں اور کاروباری مراکز کھولنے کی اجازت دے دی تھی۔
ملک بھر کے شہروں، قصبوں اور دیہات میں مساجد اور عید گاہوں میں نماز عید کے بڑے اجتماعات منعقد ہوئے ہیں۔ نمازیوں نے کسی جگہ فاصلہ اختیار کیا اور کسی جگہ کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے پابندیوں کی بالکل بھی پاسداری نہیں کی اور انھوں نے قریب قریب کھڑے ہوکر نماز عید ادا کی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔