پاکستان میں پولیس پر راکٹ حملہ، 11 اہلکار جان بحق، متعدد کو یرغمال بنا لیا گیا
پاکستان میں ڈکیتوں کے حملے کے دوران 11 پولیس اہلکار جان بحق ہو گئے۔ یہ حملہ رات کے وقت ایک پولیس چوکی پر کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق کچھ اہلکار زخمی بھی ہوئے ہیں اور کچھ کو یرغمال بنا لیا گیا
اسلام آباد: پاکستان کے شمالی علاقے میں ڈکیتوں کے حملے کے دوران 11 پولیس اہلکار جان بھق ہو گئے۔ یہ حملہ رات کے وقت ایک پولیس چوکی پر کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق کچھ اہلکار زخمی بھی ہوئے ہیں اور کچھ کو یرغمال بنا لیا گیا۔ صوبہ پنجاب کے رحیم یار خان ضلع میں ہونے والے اس حملہ کی ذمہ داری تاحال کسی تنظیم نے قبول نہیں کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق، شمالی پاکستان کے ایک دور افتادہ علاقے میں پولیس کی چوکی پر مسلح افراد نے راکٹ حملہ کیا۔ یہ چوکی علاقے میں امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لیے قائم کی گئی تھی۔ حملہ اس وقت ہوا جب پولیس اہلکار گشت پر تھے اور علاقہ میں سرگرم ڈکیتوں کو تلاش کر رہے تھے۔
پولیس ذرائع کے مطابق، حملے کے فوراً بعد فائرنگ اور دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں۔ حملہ آوروں نے رات کی تاریکی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے راکٹوں کا استعمال کیا، جس کے نتیجے میں چوکی میں موجود پولیس اہلکار شدید زخمی ہو گئے۔ ہسپتال میں پہنچنے کے بعد 11 اہلکاروں کی موت کی تصدیق کر دی گئی، جبکہ دیگر زخمیوں کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔
حملے کے بعد علاقے میں شدید کشیدگی پھیل گئی اور سیکورٹی فورسز نے فوری طور پر علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ فورسز نے حملہ آوروں کی تلاش میں کارروائی شروع کر دی ہے، مگر ابھی تک کسی کو گرفتار نہیں کیا جا سکا۔ اس واقعے کی ذمہ داری کسی تنظیم نے قبول نہیں کی لیکن مقامی حکام کا کہنا ہے کہ یہ حملہ دہشت گردوں کی جانب نہیں بلکہ ڈکیتوں کی جانب سے کیا گیا۔
حملے کے بعد پاکستان کے صدر اور وزیر اعظم نے پولیس اہلکاروں کی شہادت پر دکھ کا اظہار کیا اور متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا۔ انہوں نے اس بات کا عزم ظاہر کیا کہ مجرموں کے خلاف کارروائی جاری رکھی جائے گی اور ان کے خلاف سخت اقدامات کیے جائیں گے۔
وزیر داخلہ نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی سیکورٹی فورسز دہشت گردوں اور مجرموں کے خلاف جنگ میں اپنی کوششیں جاری رکھیں گی۔ انہوں نے عوام سے بھی اپیل کی کہ وہ سیکورٹی فورسز کی مدد کریں اور مشکوک سرگرمیوں کی اطلاع دیں۔
یہ حملہ اس بات کی یاددہانی ہے کہ پاکستان میں دہشت گردی کی لہر ابھی تک ختم نہیں ہوئی اور سیکورٹی فورسز کو مزید چوکسی اور احتیاط کی ضرورت ہے۔ اہلکاروں کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے یہ امید کی جاتی ہے کہ مستقبل میں ایسے حملوں کو روکا جا سکے گا اور امن قائم رکھا جا سکے گا۔
پولیس اور سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں کی قربانیاں قوم کے لیے ایک مثال ہیں اور ان کے عزم اور حوصلے کو سراہا جانا چاہیے۔ امید ہے کہ پاکستان ایک دن دہشت گردی سے مکمل طور پر نجات حاصل کر لے گا اور امن و امان کا قیام ممکن ہو سکے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔