شکست سے مایوس ٹرمپ نے بائڈن کی حلف برداری تقریب میں شامل نہ ہونے کا کیا اعلان
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ ’’جو پوچھ رہے ہیں میں انھیں بتا دوں کہ میں 20 جنوری کو حلف برداری میں نہیں جاؤں گا۔‘‘
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے لیے اپنی شکست کو ہضم کر پانا انتہائی مشکل ہو رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پہلے تو انھوں نے کیپٹل بلڈنگ میں تشدد کا سہارا لے کر اپنے اقتدار کو بچانے کی کوشش کی، اور پھر اب جب دیکھ رہے ہیں کہ جو بائڈن کو صدر بننے سے کسی بھی صورت روکا نہیں جا سکا تو مایوسی کے عالم میں بائڈن کی حلف برداری تقریب سے کنارہ کشی کا اعلان کر دیا ہے۔ یہ اعلان انھوں نے ایک ٹوئٹ کے ذریعہ کیا ہے جس میں انھوں نے واضح لفظوں میں لکھا ہے کہ ’’جو پوچھ رہے ہیں میں انھیں بتا دوں کہ میں 20 جنوری کو حلف برداری میں نہیں جاؤں گا۔‘‘
اس ٹوئٹ سے ظاہر ہو گیا ہے کہ وہ امریکہ کے نومنتخب صدر جو بائڈن اور نائب صدر کملا ہیرس کے لیے منعقد ہونے والی 20 جنوری کی تقریب میں شامل نہیں ہوں گے اور ان کی غیر موجودگی میں ہی اقتدار کی منتقلی ہوگی۔ جمعرات کے روز جب امریکی کانگریس نے ایک مشترکہ اجلاس میں صدر عہدہ کے لیے جو بائڈن اور نائب صدر عہدہ کے لیے کملا ہیرس کے منتخب ہونے کی تصدیق کی گئی تھی، اس کے بعد سے ہی کچھ لوگ سوال کر رہے تھے کہ ٹرمپ حلف برداری تقریب میں شامل ہوں گے یا نہیں۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ روز ٹرمپ کے حامیوں نے کیپٹل بلڈنگ (پارلیمنٹ ہاؤس) پر حملہ کر دیا تھا اور اس دوران پیدا تشدد میں پانچ لوگوں کی موت بھی واقع ہو گئی۔ اس واقعہ کے بعد پوری دنیا میں ٹرمپ کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم نے بھی ان کے اکاؤنٹس بلاک کر دیے تھے۔ 12 گھنٹے کے بعد جب ان کا ٹوئٹر ہینڈل دوبارہ شروع ہوا تو انھوں نے بائڈن کی حلف برداری تقریب میں شامل نہ ہونے سے متعلق ٹوئٹ کیا۔ تشدد کے واقعہ کے بعد جب ٹرمپ کو سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا تو انھوں نے 20 جنوری کو بہتر انداز میں اقتدار کی منتقلی کا وعدہ کیا تھا لیکن ساتھ ہی یہ بھی کہا تھا کہ وہ انتخابی نتائج سے متفق نہیں ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔