اہم خبریں: مہاراشٹر حکومت کا اگلے سات دن کے لئے تمام دفاتر بند رکھنے کا اعلان
مہاراشٹر حکومت کا اگلے سات دن کے لئے تمام دفاتر بند رکھنے کا اعلان
ممبئی: مہاراشٹرا حکومت نے منگل کے روز کورونا وائرس کے پھیلنے کے پیش نظر لازمی اور ہنگامی خدمات کے علاوہ اگلے سات دن کے لئے تمام دفاتر بند رکھنے کا اعلان کیا۔ یہ فیصلہ وزیراعلیٰ اودھو ٹھاکرے کی سربراہی میں ریاستی کابینہ کی میٹنگ میں کیا گیا۔ یہ اطلاع یہاں ایک سرکاری بیان میں دی گئی۔
بیان کے مطابق لازمی اور ایمرجنسی خدمات حسب معمول جاری رہے گی۔ مہاراشٹر میں کورونا وائرس کے 39 معاملوں کی تصدیق ہوچکی ہے جن میں تین غیرملکی بھی شامل ہیں۔ اب تک اس بیماری میں مبتلا ایک شخص کی موت ہوچکی ہے۔
بخار محسوس ہونے پر نماز جمعہ میں شامل نہ ہوں: اے ایم یو
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) نے ایک نوٹس جاری کیا ہے جس میں طالب علموں اور دیگر سبھی ملازمین سے گزارش کی ہے کہ وہ بخار کی کوئی بھی علامت نظر آنے پر احاطہ کی مسجدوں میں ہونے والی نماز جمعہ سے دور رہیں۔ نوٹس کے مطابق لوگوں کو نماز کے دوران ایک دوسرے سے کچھ دوری پر بیٹھنے کے لیے کہا گیا ہے اور بیچ بیچ میں ایک صف بھی چھوڑنے کے لیے کہا گیا ہے۔
شاہین باغ مظاہرین سے بات کرنے پہنچی دہلی پولس، خواتین کا دھرنا ختم کرنے سے انکار
کورونا وائرس کی دہشت کے درمیان شاہین باغ کا مظاہرہ جاری ہے۔ اس درمیان شاہین باغ میں مظاہرہ کر رہی خواتین سے بات چیت کرنے کے لیے دہلی پولس شاہین باغ پہنچی اور انھیں دھرنا و مظاہرہ ختم کرنے کے لیے کافی سمجھایا۔ لیکن وہاں موجود خواتین نے دھرنا ختم کرنے سے منع کر دیا اور کہا کہ کورونا وائرس کا خطرہ ضرور ہے لیکن ہر طرح کا احتیاطی قدم اٹھایا جا رہا ہے۔ دہلی پولس کے ساتھ یہاں خاتون مظاہرین کے ساتھ بات چیت کرنے ریسیڈنٹ ویلفیئر ایسو سی ایشن اراکین بھی پہنچے تھے جنھوں نے خواتین سے مظاہرہ ختم کرنے کی اپیل کی۔ لیکن مظاہرین نے صاف لفظوں میں ان کی گزارش کو مسترد کر دیا اور کہا کہ شہریت سے متعلق سیاہ قانون کے خلاف وہ تب تک دھرنا جاری رکھیں گی جب تک ان کے مطالبات قبول نہیں کر لیے جاتے۔
کورونا وائرس کے خوف سے شنی سنگناپور مندر بھی بند
کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے اب تک ملک میں کئی مندروں کو تالا لگا دیا گیا ہے اور تازہ ترین خبروں کے مطابق مہاراشٹر واقع مشہور شنی شنگناپور مندر کو بھی آئندہ نوٹس تک بند کرنے کا اعلان کر دیا گیا ہے۔
یو پی: کورونا وائرس کی جانچ سے انکار کرنے والوں کو ہوگی جیل
اتر پردیش میں یوگی آدتیہ ناتھ حکومت نے متنبہ کیا ہے کہ جو لوگ ریاست کے ذریعہ کورونا وائرس کو روکنے کے لیے کی جا رہی کوششوں میں تعاون نہیں کریں گے اور غلط خبریں پھیلا کر سماج میں خوف کا ماحول بنائیں گے، ان پر سخت کارروائی ہوگی۔ یہاں تک کہ انھیں جیل بھی بھیجا جا سکتا ہے۔ یو پی کے وزیر صحت جے پرتاپ سنگھ نے کہا کہ کورونا وائرس کے مدنظر اس کی روک تھام پر مبنی قدم اٹھانے کے لیے متعلقہ افسروں کو وبائی ایکٹ کی دفعہ 3 کے تحت اختیارات دے دیے گئے ہیں۔
کورونا وائرس: مودی حکومت میں وزیر مرلی دھرن نے خود کو کمرے میں کیا قید
مرکزی وزیر مملکت برائے خارجی امور وی. مرلی دھرن نے خود کو ایک الگ کمرے میں قید کر لیا ہے۔ دراصل وہ 14 مارچ کو تریویندرم کے ایک میڈیکل انسٹی ٹیوٹ کی میٹنگ میں شریک ہوئے تھے۔ اس میٹنگ میں شامل ایک ڈاکٹر جو اسپین سے لوٹا تھا، بعد میں اس کا کورونا ٹیسٹ پازیٹو ملا تھا۔ واضح رہے کہ ملک میں کورونا وائرس کو لے کر خوف ہے۔ اس وائرس کی زد میں آنے سے تین لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ اس کے علاوہ 128 سے زیادہ لوگ اس وائرس کی زد میں آ گئے ہیں۔
مدھیہ پردیش: ’فلور ٹیسٹ‘ کرانے کی عرضی پر سپریم کورٹ میں سماعت کل
مدھیہ پردیش اسمبلی میں فوری فلور ٹیسٹ کرائے جانے سے متعلق سابق وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان اور دیگر لوگوں کی عرضی پر سماعت سپریم کورٹ کے بدھ یعنی 18 مارچ تک کے لیے ملتوی کر دی ہے۔ بدھ کو اس عرضی پر صبح 10.30 بجے سماعت ہوگی۔ آج ان عرضیوں پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے مدھیہ پردیش حکومت کو ایک نوٹس جاری کیا ہے۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ نوٹس کے ذریعہ کمل ناتھ حکومت سے اس پورے معاملے پر وضاحت طلب کی گئی ہوگی۔
کورونا وائرس سے مہاراشٹر میں پہلی اور ہندوستان میں تیسری موت
ہندوستان میں کورونا وائرس کی وجہ سے تیسری موت ہو گئی ہے۔ تازہ معاملہ مہاراشٹر میں پیش آیا ہے اور یہ مہاراشٹر میں کورونا وائرس کی وجہ سے پہلی موت ہے۔ میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق ایک 64 سالہ شخص ممبئی کے کستوربا اسپتال میں علاج کے دوران ہلاک ہو گیا۔
شیئر بازار ایک بار پھر گراوٹ کے ساتھ شروع، سنسیکس 530 پوائنٹ نیچے
شیئر بازار میں گراوٹ کا دور جاری ہے۔ آج ایک بار پھر سنسیکس اور نفٹی دونوں ہی گراوٹ کے ساتھ شروع ہوا۔ شروعاتی خبروں کے مطابق سنسیکس جہاں 530.55 پوائنٹ نیچے ہے وہیں نفٹی تقریباً 100 پوائنٹ نیچے ہے۔
کورونا وائرس نے دنیا بھر میں کہرام مچا رکھا ہے۔ اس کی زد میں آنے سے اب تک 7 ہزار سے زائد لوگوں کی موت ہو چکی ہے اور تقریباً ڈیڑھ لاکھ افراد اب بھی اس وائرس سے متاثر ہیں۔ چین، اٹلی، ایران جیسے ممالک میں تو اموات کا سلسلہ لگاتار جاری ہے اور فرانس میں بھی حالت تشویشناک ہے۔ فرانس نے بھی اگلے 15 دنوں کے لیے ملک گیر ’لاک ڈاؤن‘ کا اعلان کر دیا ہے۔ فرانس کے صدر ایمینوئل میکرون نے پیر کے روز کورونا وائرس کے ایشو پر ملک کو خطاب کیا۔ میکرون نے حکم دیا کہ کورونا کا اثر نہ بڑھے اس لیے ضروری ہے کہ فرانس کے شہری اگلے کم از کم 15 دنوں تک گھر سے باہر نہ نکلیں۔ وہیں امریکی شہریوں کو کہا گیا ہے کہ جب بے حد ضروری ہو تبھی وہ گھر سے باہر نکلیں۔ امریکی صدر نے پیر کو ملک کے باشندوں سے کہا کہ لوگ 10 سے زیادہ کی تعداد میں ایک جگہ جمع نہ ہوں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔