مراٹھواڑہ میں کسانوں کی حالت 1972 کے قحط سے بھی زیادہ خراب: کانگریس

کانگریس پارٹی کی جانبس ے منعقد ’یلغار یاترا‘ کے پہلے دن اورنگ آباد ضلع صدر عبدالستار نے کہا کہ کسانوں کی حالت خراب ہے لیکن بی جے پی حکومت ان کی طرف توجہ دینے کو تیار نہیں ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

اورنگ آباد: حکومت کو کسانوں کے مسائل حل کرنے میں ناکام اور غیر سنجیدہ قرار دیتے ہوئے رکن قانون ساز کونسل اور کانگریس پارٹی کے اورنگ آباد ضلع صدر عبدالستار نے کہا کہ مراٹھواڑہ میں ناکافی بارش اور دیگر عوامل کے سبب اس وقت کسانوں کی حالت 1972 میں آئے قحط سے زیادہ خراب ہے اور کسان بہت پریشان ہیں، لیکن حکومت ان کی طرف مناسب توجہ دینے اور ان کے مسائل کے حل کے لیے عملی اقدامات کرنے کو تیار نہیں۔

آج اورنگ آباد میں کانگریس پارٹی کی جانب سے 24ستمبر سے 9 اکتوبر تک منعقد کی جارہی ’یلغار یاترا ‘ کے پہلے دن پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ حکومت کسانوں کو قرض دینے کو بھی تیار نہیں۔ وہ 46700 کروڑ قرض دینے کی بات کر رہی ہے مگر صرف 16250 کروڑ ہی قرض دیا گیا۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ کسانوں کی خراب حالت کو دیکھتے ہوئے حکومت انھیں25 ہزار روپے فی ایکڑ نقصان بھرپائی دے۔

’یلغار یاترا‘ کی تفصیل بتاتے ہوئے انھوں نے کہا کہ کسانوں کی زبوں حالی، خودکشی کے واقعات ، فصلوں اور زرعی پیداوار کی گرتی ہوئی قیمتیں، پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں دن بہ دن اضافہ، بے روزگاری، نوٹ بندی اور طلباء کو حکومتی اقدامات سے ہو رہی پریشانیوں سے عوام کو واقف کرانے اور ان میں بیداری پیدا کرنے کے لیے اس مہم کے دوران ضلع کے 467 گاؤں و دیہاتوں میں 160 سے زیادہ جلسے جلوس نکالے جائیں گے۔ ساتھ ہی مختلف پروگراموں کے انعقاد کے ذریعے عوامی بیداری پیدا کی جائے گی اور موجودہ حکومت کی کوتاہیوں کو عوام کے سامنے لایا جائیگا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔