ارون جیٹلی نے مودی سے ہاتھ ملانے سے کیوں کیا انکار...
راجیہ سبھا میں ڈپٹی چیئرمین عہدے پر این ڈی اے امیدوار ہری ونش سنگھ کی جیت کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی نے ارون جیٹلی کی طرف ہاتھ بڑھایا لیکن جیٹلی نے ہاتھ نہیں ملایا۔
جمعرات کے روز راجیہ سبھا کے ڈپٹی چیئرمین عہدے کے لئے انتخاب ہوا جس میں این ڈی اے امیدوار ہری ونش سنگھ کو جیت حاصل ہوئی۔ تقریباً 3 مہینے کے آرام کے بعد مرکزی وزیر خزانہ ارون جیٹلی پارلیمنٹ پہنچے تھے۔
دریں اثنا ایوان میں ایک دلچسپ واقعہ بھی پیش آیا ۔ راجیہ سبھا چیئرمین وینکیا نائیڈو کی طرف سے ہری ونش سنگھ کے راجیہ سبھا کا ڈپٹی چیئرمین منتخب ہونے کا اعلان کئے جانے کے بعد وزیراعظم نریندر مودی مبارکباد دینے کے لئے ہری ونش سنگھ کےپاس پہنچے۔ لوٹتے ہوئے انہوں نے ارون جیٹلی کی طرف بھی ہاتھ بڑھا یا لیکن جیٹلی نے ہاتھ ملانے سے انکار کر دیا۔ پہلے تو جیٹلی کے انکار کرنے کی ایک دم سے کسی کو وجہ سمجھ نہیں آئی اور سب کو ایسا محسوس ہوا جیسے وزیر اعظم نریندر مودی اور ارون جیتلی کے تعلقات خراب ہو گئے ہیں۔ لیکن پہلے ارون جیتلی نے بتیا اور پھر راجیہ سبھا کے چئیرمینن وینکیا نائڈو نے بتایا کیوں کہ ارون جیتلی کڈنی ٹرانسپلانٹ کے بعد ابھی صحت میں بہتری کے دور سے گزر رہے ہیں۔
کڈنی ٹرانسپلانٹ کے بعد وہ پہلی مرتبہ پارلیمنٹ میں حاضر ہوئے تھے، جب وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنا ہاتھ جیٹلی کی طرف بڑھایا تو انہوں نے مسکراتے ہوئے اشارہ کیا کہ وہ ہاتھ نہیں ملا سکتے اور فوری طور پر ہاتھ جوڑکر نمسکار کرنے لگے۔ اس کے بعد وزیراعظم مودی نے بھی جیٹلی کے نمسکار کا جواب اسی انداز میں دیا۔
ارون جیٹلی کی حال ہی میں کڈنی ٹرانسپلانٹ ہوئی ہے۔ ڈاکٹروں کا مشورہ ہے کہ وہ لوگوں سے میل جول کم ہی رکھیں۔ یہی وجہ ہے کہ وہ تقریباً 3 مہینے تک گھر سے باہر نہیں نکلے،یہاں تک کہ ان کی وزارت کی ذمہ داری بھی ریلوے کے وزیر پیوش گوئل سنبھال رہے ہیں۔
راجیہ سبھا کے چیئر مین وینکیا نائیڈو نے ایوان کو پہلے ہی تاکید کر دی تھی کہ وہ ارون جیٹلی کے قریب جانے یا ان سے ہاتھ ملانے کی کوشش نہ کریں کیوں کہ وہ ابھی پوری طرح صحت یاب نہیں ہو پائے ہیں۔ارون جیٹلی پارلیمنٹ کے باہر چہرے پر ماسک لگائے نظر آئے ، حالانکہ ایوان کے اندر انہوں نے ماسک نہیں لگایا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔