’منی پور تشدد معاملہ میں آپ کی مداخلت آئینی ضرورت‘، کھڑگے نے صدر جمہوریہ مرمو کو لکھا خط
کانگریس صدر کھڑگے نے دروپدی مرمو کو لکھے اپنے خط میں کہا ہے کہ ریاستی اور مرکزی حکومت گزشتہ 18 مہینوں میں منی پور میں نظامِ قانون اور لوگوں کے تحفظ کو یقینی بنانے میں ناکام ثابت ہوئی ہے۔
منی پور میں تازہ تشدد کے واقعات پر کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے انتہائی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے اس تعلق سے صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کو ایک خط لکھا ہے جس میں ان سے فوری مداخلت کی گزارش کی گئی ہے۔ کھڑگے نے صدر مرمو سے یہ یقینی بنانے کی گزارش کی ہے کہ ریاست کے لوگ عزت کے ساتھ اپنے گھروں میں سکون کی زندگی گزاریں۔
کانگریس صدر کھڑگے نے دروپدی مرمو کو 2 صفحات پر مشتمل خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ منی پور حکومت اور مرکزی حکومت گزشتہ 18 ماہ سے ریاست میں نظامِ قانون اور لوگوں کے تحفظ کو یقینی بنانے میں ناکام ثابت ہوئی ہے۔ خط میں یہ بھی تذکرہ کیا گیا ہے کہ ریاست میں تشدد کے دوران 300 سے زائد لوگوں کی جان چلی گئی ہے۔ ان میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ انھوں نے کہا کہ وہاں بگڑتے نظام قانون کے سبب تقریباً ایک لاکھ لوگ داخلی نقل مکانی کا شکار ہوئے ہیں۔ وہ بے گھر ہو گئے ہیں اور مختلف راحتی کیمپوں میں رہنے کے لیے مجبور ہیں۔
خط میں صدر جمہوریہ مرمو سے مخاطب ہوتے ہوئے کھڑگے نے لکھا ہے کہ ’’میں مانتا ہوں کہ عزت مآب صدر جمہوریہ ہند اور ہمارے آئین کے محافظ کی شکل میں یہ آپ کے لیے آئینی طور سے لازمی ہو گیا ہے کہ آپ آئینی جواز کو بنائے رکھیں۔ ساتھ ہی منی پور میں ہمارے اپنے شہریوں کی زندگی اور ملکیتوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے فوراً مداخلت کریں۔‘‘ انھوں نے مزید لکھا کہ ’’مجھے یقین ہے آپ کے دفتر کی مداخلت کے ذریعہ سے منی پور کے لوگ پھر سے عزت کے ساتھ اپنے گھروں میں امن سے رہیں گے۔‘‘
کھڑگے نے اس خط میں منی پور میں بڑھ رہی مہنگائی کا بھی تذکرہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ ریاست کی معیشت اور خوردہ مہنگائی 10 فیصد تک بڑھ گئی ہے۔ بے روزگاری کا تذکرہ کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اس نے منی پور کے لوگوں کی زندگی کو بے حد مشکل بنا دیا ہے۔ اس سے لوگوں کی ذہنی صحت پر بہت برا اثر پڑا ہے۔ کھڑگے نے ریاستی اور مرکزی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے خط میں یہ بھی لکھا ہے کہ 18 مہینوں میں منی پور میں امن اور معمول والے حالات بحال کرنے میں مرکزی حکومت و منی پور کی ریاستی حکومت پوری طرح ناکام رہی ہے۔ اب لوگوں کا اعتماد دونوں حکومتوں سے اٹھ گیا ہے۔ حکومتوں سے کوئی مدد نہ ملنے کے سبب 540 دنوں سے زیادہ وقت سے مقامی لوگ خود کو پوری طرح الگ تھلگ اور بے بس پا رہے ہیں۔ درحقیقت انھیں ہندوستانی وزیر اعظم اور ریاستی وزیر اعلیٰ پر اپنی زندگی اور ملکیت کی حفاظت سے متعلق بھروسہ باقی نہیں رہا۔
کھڑگے نے صدر مرمو کو یہ بھی یاد دلایا کہ مئی 2023 سے منی پور کے عوام مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں، اس کے باوجود وزیر اعظم نے ریاست کا دورہ تک نہیں کیا ہے۔ کھڑگے نے یہ بھی کہا کہ وہ خود اور لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی گزشتہ 18 ماہ میں 3 مرتبہ منی پور کا دورہ کر چکے ہیں۔ وزیر اعظم کے ذریعہ منی پور کا دورہ کرنے سے انکار کرنا سمجھ سے بالاتر ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔