جے نے نوٹ بندی سے 4 ہفتے قبل کمپنی کیوں بند کی؟
آنند شرما نے وزیر اعظم سے خاموشی توڑنے کی گزارش کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ وہ اس سارے معاملے کی دو رکنی کمیشن سے جانچ کروائیں تاکہ تصویر پوری طرح صاف ہو سکے۔
نئی دہلی :مرکزی وزیر پیوش گوئل اور امت شاہ کے بیٹے جے امت شاہ پر حملہ تیز کرتے ہوئے کانگریس کے سینئر رہنما اور سابق وزیر آنند شرما نے سوال کیا ہے کہ جس کمپنی نے ایک سال میں اپنی آمدنی میں 16000 گنا اضافہ کیا ہو اس کمپنی کو نوٹ بندی سے محض 4 ہفتے پہلے کیوں بند کرنا پڑا اور پیوش گوئل جو مرکزی وزیر ہیں اور ان کو تنخواہ حکومت سے ملتی ہے تو پھر وہ ’ٹیمپل انٹرپرائز پرایئویٹ لمٹیڈ کےوکیل کے طور پر کیوں بیان دے رہے ہیں۔
کانگریس جو آج ملک کے کئی بڑے شہروں میں اس مدعے پر پریس کانفرنس کر رہی ہے اس نے دہلی میں آنند شرما کو میدان میں اتارا۔ آنند شرما نے وزیر اعظم سے خاموشی توڑنے کی گزارش کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ وہ اس سارے معاملے کی دو رکنی کمیشن سے جانچ کروائیں تاکہ تصویر پوری طرح صاف ہو سکے۔ انہوں نے امت شاہ سے مطالبہ کیا کہ جب تک جانچ ہو وہ اپنے عہدے سے اسی طرح مستعفی ہو جائیں جیسے جین ڈائری معاملے میں ان کی پارٹی کے قدآور رہنما ایل کے اڈوانی مستعفی ہو گئے تھے ، جیسے بی جے پی کے سابق صدر بنگارو لکشمن اپنے خلاف پیسے لئے جانے کا اسٹنگ چلنے کے بعد مستعفی ہو گئے تھے اور جیسے بی جے پی کے سابق صدر اور آج مرکز میں وزیر نتن گڈکری نے اس وقت صدارت سے استعفی دے دیا تھا جب ان کے رشتہ داروں کے نام کی کمپنیوں پر بدعنوانی کا الزام لگا تھا۔
آنند شرما نے کالوپور کمرشل کو آپریٹو بینک سے بھی سوال کیا کہ بینک نےمحض 6.20کروڑ کی لاگت کی دو جائداد پر 25کروڑ کا قرضہ کیسے دے دیا جبکہ ریزرو بینک کی گائڈ لائنس کے مطابق زیادہ سے زیادہ اتنی رقم کا قرضہ دیا جا سکتا ہے جتنی رقم کی جائداد کی گارنٹی ہو مگر اس معاملے میں گارنٹی کی رقم قرضہ کی رقم سے ایک چوتھائی کم ہے ۔ شرما نے بتایا کہ جن دو جائدادوں پر یہ قرضہ دیا گیا اس میں سے ایک جائداد کے مالک امت شاہ ہیں اور دوسری جائداد امت شاہ کے قریبی دوست یشپال چداسما کی ہے ۔ واضح رہے یشپال چداسما امت شاہ کے ساتھ فرضی مڈبھیڑ معاملے میں ملزم ہیں۔
آنند شرما نے چٹکی لیتے ہوئے کہا کہ امت شاہ کے بیٹے جب ایک سال میں ایک کمپنی کی آمدنی میں اتنا زبردست اضافہ کر سکتے ہیں تو ایسا ہنر ان کو ملک کے نوجوانوں کو بھی دینا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کے ہندوستان کی صنعتی تاریخ میں یہ پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ کسی کمپنی نے اتنی کم مدت میں اتنی زبردست ترقی کی ہو ۔ انہوں نے پوچھا کہ کمپنی کو یہ بتانا پڑے گا کہ اس کی بیرون ممالک سے 51کروڑ کی آمدنی کیسے ہوئی اور اس کے کون گراہک تھے اور کیا ذرائع تھے۔ انہوں نے کہا ملک کی عوام جاننا چاہتی ہے کہ اس کمپنی نےکن اشیا کا کاروبار کیا اور اس کے خریدار کون تھے۔
آنند شرما نے بی جے پی سے سوال کیا کہ وہ اب کیوں دوغلے معیار اپنارہی ہے۔ انہوں نے کہ وزیر اعظم نے کہا تھا کہ’ نہ کھاؤں گا نہ کھانے دونگا ‘ لیکن اب تو سہارا ڈائری، ویاپم گھوٹالہ، سریجن گھوٹالہ، آنندی پٹیل کی بیٹی انارا پٹیل کا معاملہ ، اسپیکٹرم معاملے میں کم ریکوری، رمن سنگھ کے بیٹے کا معاملہ کسی پر بھی کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی، کیا اب یہ نعرہ بدل گیاہے کہ ’میں بولتا رہوں گا آپ کرتے رہو‘
آنند شرما نے اس موقع پر وزیر خزانہ ارون جیٹلی کی اس صلاح پر بھی سخت اعتراض کیا، جس میں انہوں نے کانگریس ارکان کو مشورہ دیا تھا کہ وہ ایسے قائد کا انتخاب کریں جس میں صلاحیت ہو اور سمجھداری ہو۔ آنند شرما نے کہا کہ ارون جیٹلی چونکہ ابھی بی جے پی میں ہیں جب وہ کانگریس میں ہوں تو ایسا مشورہ دیں اورکہا کہ کیا انہوں نے امت شاہ کا انتخاب صلاحیت، ذہنی شعور، شبیہ ، ایمانداری اور انسانی قدروں پر یقین کو ذہن میں رکھتے ہوئے کیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 09 Oct 2017, 4:20 PM