یو پی پولیس بھرتی امتحان شروع، ٹرینوں میں بھاری بھیڑ، باتھ روم میں بیٹھ کر پہنچے امیدوار، ریلوے اسٹیشن پر ہی گزاری رات
کانپور ریلوے اسٹیشن پر بھی پولیس بھرتی کے امیدواروں کی بڑی بھیڑ بھی دیکھی گئی۔ صورتحال ایسی تھی کہ امیدواروں کا ہجوم کوچوں سے لے کر باتھ روم تک نظر آیا
کانپور: اتر پردیش پولیس ریکروٹمنٹ اینڈ پروموشن بورڈ (یو پی پی آر پی بی) کی جانب سے 60 ہزار سے زیادہ کانسٹیبل کے عہدوں پر بھرتی کا عمل شرع کر دیا گیا ہے۔ جس کے لیے امتحانات کا سلسلہ آج جمعہ (23 اگست) سے شروع ہو رہا ہے، جو کہ 31 اگست تک جاری رہے گا۔ امتحان کے پہلے دن امیدواروں کی بڑی بھیڑ دیکھی جا رہی ہے۔ امیدوار 23 اگست کے پیپر میں شرکت کے لیے ایک دن پہلے متعلقہ شہر پہنچ گئے۔ جمعرات کی رات جھانسی ریلوے اسٹیشن پر پولیس بھرتی امیدواروں کی بھیڑ دیکھی گئی۔ جب طلباء کو جگہ نہ ملی تو وہ پلیٹ فارم پر ہی سو گئے۔ اسی دوران پلیٹ فارم پر ہی کچھ طلبہ کو پڑھتے ہوئے دیکھا گیا۔
کانپور ریلوے اسٹیشن پر بھی پولیس بھرتی کے امیدواروں کی بڑی بھیڑ بھی دیکھی گئی۔ صورتحال ایسی تھی کہ امیدواروں کا ہجوم کوچوں سے لے کر باتھ روم تک نظر آیا۔ ساتھ ہی اسٹیشن بھی امیدواروں سے بھرا ہوا تھا اور امیدوار پلیٹ فارم پر ہی کھلے میں سوتے ہوئے دیکھے گئے۔
انتظامیہ نے نئی ٹرینیں اور بسیں چلانے کے دعوے کیے ہیں تاکہ طلبہ آسانی سے پولیس بھرتی کے لیے امتحانی مرکز پہنچ سکیں۔ اس کے باوجود بسوں اور ٹرینوں میں طلبہ کی بڑی بھیڑ دیکھی گئی۔ صورتحال یہ تھی کہ امتحانی مرکز تک پہنچنے کے لیے طلبہ ٹرین کے فرش پر لیٹ کر پہنچے۔
یاد رہے کہ فروری 2024 میں یوپی پولیس کا بھرتی کا پرچہ لیک ہوا تھا۔ جس کے بعد پولیس بھرتی کے امیدواروں نے حکومت سے امتحان منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ حکومت نے امیدواروں کے مطالبے پر پرچہ منسوخ کر دیا تھا۔ جس کے بعد اب پولیس میں بھرتی کا امتحان 23، 24، 25، 30 اور 31 اگست کو ہو رہا ہے۔ پولیس امتحان کے لیے انتظامیہ نے سخت حفاظتی انتظامات کیے ہیں۔
اگر اعدادوشمار پر یقین کیا جائے تو پولیس بھرتی کے امتحان میں 48 لاکھ سے زیادہ امیدوار شرکت کریں گے۔ اتنی بڑی تعداد میں امیدواروں کا بیک وقت امتحان کا انعقاد انتظامیہ کے لیے ایک مشکل چیلنج بنتا جا رہا ہے۔ امتحان دو شفٹوں میں لیا جائے گا۔ پہلی شفٹ کا امتحان صبح 10 بجے سے دوپہر 12 بجے تک ہوگا۔ دوسری شفٹ کا امتحان سہ پہر 3 بجے سے شام 5 بجے تک لیا جائے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔