مدرسوں میں ’جن گن من‘ گانا ہی پڑے گا: الٰہ آباد ہائی کورٹ
آج الٰہ آباد ہائی کورٹ نے ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے مدرسوں کو یہ چھوٹ دینے سے انکار کر دیا کہ وہ اپنے یہاں تعلیم حاصل کر رہے بچوں کو قومی ترانہ ’جن گن من‘ گانے سے پرہیز کریں۔ عدالت نے مدرسوں میں قومی ترانہ گانے کے یوگی حکومت کے فیصلے کے خلاف داخل عرضی کو خارج کرتے ہوئے کہا کہ ’’قومی ترانہ اور قومی پرچم کی عزت کرنا سبھی ہندوستانی کی آئینی ذمہ داری ہے۔ لہٰذا ذات، مذہب اور زبان کی بنیاد پر اس میں کسی طرح کی تفریق نہیں کی جا سکتی ہے۔‘‘
واضح رہے کہ مصطفی نامی ایک شخص نے مدرسوں کو قومی ترانہ گانے سے چھوٹ دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے عدالت میں عرضی داخل کی تھی۔ اس عرضی میں ریاستی حکومت کے اس فیصلے کو چیلنج کیا گیا تھا جس میں اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے یومِ آزادی کے موقع پر سبھی مدرسوں کو ’جن گن من‘ گانے اور تقریب کا ویڈیو بنا کر جمع کرنے کا حکم صادر کیا تھا۔ آج اس عرضی پر الٰہ آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ڈی بی بھوسلے اور جسٹس یشونت ورما کی بنچ نے کہا کہ مدرسوں کو قومی ترانہ گانے سے چھوٹ نہیں دی جا سکتی۔
ہائی کورٹ کے فیصلہ کے بعد یوگی حکومت کے ذریعہ جاری حکم نامے پر ایک طرح سے عدالتی مہر لگ گئی ہے۔ ایک طرف جہاں ہائی کورٹ کے بیان سے بی جے پی حکومت مدرسوں پر مزید اپنی گرفت مضبوط بنانے کی کوشش کرے گی، وہیں مدرسوں کے لیے اب یہ لازمی ہو گیا ہے کہ وہ اپنے بچوں کو لازمی طور پر قومی ترانہ گانے کے لیے کہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔