’یہ جَل، جنگل، زمین کی جیت ہے‘، جھارکھنڈ میں انڈیا اتحاد کی بے مثال فتح پر کھڑگے-راہل نے عوام کا شکریہ ادا کیا

کانگریس صدر کھڑگے نے کہا کہ ’’ہمیں سماجی انصاف کے لیے جنگ لڑنی ہے، عوام کی آواز بلند رکھنی ہے، ایک جوابدہ حکومت بنانی ہے۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی اور ملکارجن کھڑگے</p></div>

راہل گاندھی اور ملکارجن کھڑگے

user

قومی آواز بیورو

جھارکھنڈ اسمبلی انتخاب میں انڈیا اتحاد کی بے مثال فتح کے بعد کانگریس کے سرکردہ لیڈران نے ریاستی عوام کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا ہے۔ ریاست کی 81 اسمبلی سیٹوں میں سے انڈیا اتحاد نے 56 سیٹوں پر کامیابی حاصل کر لی ہے اور بی جے پی اتحاد کو 24 سیٹوں پر محدود کر دیا ہے۔ کانگریس صدر کھڑگے اور لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی نے اس جیت کو ’جَل، جنگل، زمین‘ کی جیت قرار دیا ہے۔ کانگریس صدر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر کیے گئے اپنے پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’جھارکھنڈ کے لوگوں نے اپنے حقوق جَل، جنگل، زمین کے ایشوز کو ترجیحی بنیاد پر منتخب کیا۔ انھوں نے تقسیم اور جھوٹ کی سیاست کو مسترد کیا ہے۔‘‘

اپنے پوسٹ میں کھڑگے لکھتے ہیں کہ ’’جھارکھنڈ کی عوام نے آئینی اداروں کے غلط استعمال کے کھیل کو شکست دی ہے۔ ہیمنت سورین جی اور (انڈیا) اتحاد کے سبھی لیڈروں کا شکریہ۔ کانگریس کے ہر کارکن کا دل سے مشکور ہوں۔‘‘ انھوں نے مزید لکھا ہے کہ ’’ہمیں سماجی انصاف کے لیے جنگ لڑنی ہے، عوام کی آواز بلند رکھنی ہے، ایک جواب دہ حکومت بنانی ہے۔ بھروسہ برقرار، گٹھ بندھن سرکار!‘‘


اسی طرح کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے بھی جھارکھنڈ میں ملی فتح پر عوام سے اظہارِ تشکر کیا ہے۔ انھوں نے اپنے سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’جھارکھنڈ کے لوگوں کا انڈیا بلاک کو شاندار مینڈیٹ دینے کے لیے دل سے شکریہ۔ وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین جی، کانگریس اور جے ایم ایم کے سبھی کارکنان کو اس فتح کے لیے دل کی گہرائیوں سے مبارکباد اور نیک خواہشات۔‘‘

راہل گاندھی اس پوسٹ میں آگے لکھتے ہیں کہ ’’ریاست میں اتحاد کی یہ جیت آئین کے ساتھ ساتھ جَل، جنگل، زمین کی حفاظت کی جیت ہے۔‘‘ ساتھ ہی راہل گاندھی نے مہاراشٹر کے نتائج پر بھی اپنا رد عمل ظاہر کیا ہے۔ انھوں نے لکھا ہے کہ ’’مہاراشٹر کے نتائج حیرت انگیز ہیں اور ان کا ہم تفصیل سے جائزہ لیں گے۔ ریاست کے سبھی ووٹرس بھائی بہنوں کو ان کی حمایت اور سبھی کارکنان کو ان کی محنت کے لیے شکریہ۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔