تلنگانہ آر سی ٹی سی کی ہڑتال دسویں دن میں داخل، کانگریس نے کی وزیر اعلیٰ کی تنقید
تلنگانہ آر ٹی سی کی ہڑتال کو کانگریس سمیت سی پی آئی، سی پی ایم، نیو ڈیموکریسی، ٹی جے ایس اور متعدد عوامی نمائندوں کی حمایت حاصل ہے۔ سبھی وزیر اعلیٰ چندر شیکھر راؤ کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔
کانگریس نے تلنگانہ آرٹی سی ورکرس کی ہڑتال کی مکمل حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریاست کے وزیر اعلیٰ چندر شیکھر راؤ نے تاناشاہی رویہ اختیار کیا ہوا ہے اور انھیں اپنے اس رویہ میں تبدیلی لانی چاہیے۔ کانگریس رکن اسمبلی پی ویرئیا نے آج بھدراچلم ڈپو کا معائنہ کیا اور ہڑتالی ملازمین کے ساتھ بات چیت بھی کی۔انہوں نے ہڑتالی ملازمین کے ساتھ یگانگت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی ان کے مطالبات کی حمایت کرتی ہے اور ان کے ساتھ کھڑی ہے۔
کانگریس رکن اسمبلی نے جے اے سی کے لیڈروں اور آرٹی سی ورکرس کے ساتھ احتجاجی پروگرام میں حصہ لیا اور اس موقع پر انہوں نے ملازمت کے چلے جانے کے خوف سے مایوسی کے عالم میں خودسوزی کرنے والے ڈرائیور سرینواس ریڈی کو خراج بھی پیش کیا۔انہوں نے کہاکہ ’’وزیراعلی کے. چندرشیکھرراؤ ڈکٹیٹر کے طورپر رویہ اختیار کررہے ہیں۔ وزیراعلی ہی ڈرائیور سرینواس ریڈی کی موت کے لئے ذمہ دار ہیں۔‘‘انہوں نے آرٹی سی ورکرس کی ہڑتال کے پیش نظر وزیر ٹرانسپورٹ پواڈا اجئے کمار سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا۔انہوں نے ساتھ ہی آرٹی سی کے مسائل کی یکسوئی پر بھی زور دیا۔
واضح رہے کہ تلنگانہ آرٹی سی ورکرس کی ہڑتال آج 10ویں دن میں داخل ہوگئی۔اس ہڑتال کے پیش نظر ڈرائیور سرینواس ریڈی کی خودسوزی کے بعد تلنگانہ آرٹی ورکرس کی جے اے سی کی اپیل پر متحدہ کھمم ضلع میں بند منایاگیا۔کانگریس، سی پی آئی، سی پی ایم، نیوڈیموکریسی، ٹی جے ایس اور عوامی نمائندوں نے اس بند کی حمایت کی ہے۔
متحدہ کھمم ضلع کے حدود کے 6ڈپوز سے بسوں کو باہر آنے سے روک دیاگیا۔آرٹی سی کے ہڑتالی ملازمین اور اپوزیشن جماعتوں کے کارکنوں نے دھرنادیا۔بند کے پیش نظر پولس کا بھاری بندوبست ضلع میں دیکھا گیا۔ضلع کے سرحدی علاقوں میں بھی چیک پوسٹ بنائے گئے ہیں۔وزیر ٹرانسپورٹ پواڈا اجے کمار کے گھر کے قریب بھی سیکوریٹی سخت کردی گئی۔بند کو کامیاب بنانے کے لئے کوتہ گوڑم ضلع کے بس اسٹینڈ سنٹر سے لکشمی دیوی پلی تک کل جماعتی لیڈروں نے بائیک ریلی نکالی۔پالیرو حلقہ میں تجارتی ادارے بند رہے۔بند کے پیش نظر ستوپلی میں آرٹی سی ڈپوز کے قریب احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔
اس بند کے موقع پر دکانات، تجارتی ادارے اور تعلیمی ادارے بھی بند رہے۔ساتھ ہی سوریہ پیٹ ضلع میں بھی ڈپو کے باہر ہڑتالی ورکرس نے دھرنا دیاجن کو پولس نے حراست میں لے لیا۔پولس نے احتجاجی کانگریس اور بائیں بازو کے لیڈروں کو بھی حراست میں لے لیا۔گرفتارشدگان کو پولس اسٹیشن منتقل کیاگیا جہاں پر کانگریس کے کارکنوں نے دھرنادیا۔اسی دوران ہڑتالی ملازمین نے 15اکتوبر کو راستہ روکو احتجاج،انسانی زنجیر بنانے،16اکتوبر کو ریلیاں نکالنے،17اکتوبر کو دھوم دھام پروگرام منعقد کرنے،18اکتوبر کو بائیک ریلی نکالنے 19اکتوبر کو ریاست بند کا اعلان کیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔