تین طلاق پر تاریخی فیصلہ: لائیو بلاگ
نئی دہلی : ایک بار میں ایک ساتھ تین طلاق پر سپریم کورٹ کی طرف سے آج فیصلہ سنا دیا گیا ہے۔ پانچ ججوں کی آئینی بنچ نے اکثریت سے دئیے اپنے فیصلے میں تین طلاق کو فوری طور پر 6 ماہ تک غیر آئینی قرار دیا ہے۔ اس دوران حکومت کو قانون بنانے کے لئے کہا گیا ہے۔ اگر حکومت چھ ماہ تک قانون سازی میں ناکام رہی تو اس کے بعد بھی تین طلاق پر اسٹے برقرار رہے گا۔ مذکورہ فیصلہ جس آئینی بنچ نے سنایا ہے اس کے پانچوں جج مختلف مذاہب کی نمائندگی کرتے ہیں۔ چیف جسٹس جے ایس کیہر سکھ مذہب سے وابستہ ہیں، جسٹس کرین جوزف ایک عیسائی ہیں، آر ایف نریمن ایک پارسی ہیں تو یو یو للت ہند اور عبد النذیر مذہب اسلام کو ماننے والے ہیں۔
تین طلاق پر فیصلے کی ٹائم لائن
.
2:04 pm : اسد الدین اویسی کا بیان، ’’ہمیں عدالت کے فیصلے کا احترام کرنا ہے۔ جب یہ زمین پر نافذ ہوگا تو یہ ایک بہت ھی بڑا کام ثابت ہوگا۔‘‘
1:45 : وزیر اعظم نرنیدر مودی کا ٹوئٹ، ’’عزت مآب سپریم کورٹ کا تین طلاق سے متعلق فیصلہ تاریخی ہے۔ اس سے مسلم خواتین کو برابری کا حق ملے گا اور یہ مسلم خواتین کو بااختیاری بنانے کے لئے ایک مضبوط قدم ہے۔‘‘
12:49 pm : کپل سبل کا بیان، ’’ہم فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں، یہ پرسنل قوانین کی حفاظت کرے گا‘‘
12:49 am یعسوب عباس نے کہا، ’’ہم تین طلاق کے خلاف 2007 سے لڑ رہے ہیں، اس کا خیر مقدم کرتے ہیں، یہ ایک عظیم قدم ہے۔‘‘
12:35 pm : امت شاہ نے کہا، ’’تین طلاق پر سپریم کورٹ کا فیصلہ ۔ مسلم خواتین کے لئےخود اعتماد اور مساوات کے نئے دور کی شروعات۔‘‘
12:33 pm : یہ فیصلہ سچائی، حقیقت اور صحیح اسلام کو اجاگر کرتا ہے۔سلمان خورشید
12:07 pm ‘‘مینکا گاندھی نے کیا، ’’یہ ایک اچھا فیصلہ ہے اور یہ مساوات کی طرف ایک بہتر قدم ہے۔
12:05 am : وکیل ظفریاب جیلانی نے کہا، ’’سپریم کورٹ کے فیصلوں کا ہم نے پہلے بھی احترام کیا ہے، اب بھی کریں گے۔ اس فیصلے کے بعد بھی جو مسلم خواتین طلاق قبول کریں گی ان کا کیا ہوگا، اس طرح کے تمام مسائل پر غور کیا جائے گا۔‘‘
11:59 am : ہم پر کیس واپس لینے کا دباؤ ڈالا گیا ۔ سائرہ بانو
تین طلاق پر فیصلے کے بعد شائستہ عنبر نے خوشی کا اظہار کیا
11:47 am : یو پی کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے تین طلاق پر عدالت کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا، اگر یہ اتفاق رائے سے ہوتا تو بہتر ہوتا۔ نصف آبادی کو اس سے انصاف ملے گا، خواتین کو بااختیار بنانے کی طرف ایک بہتر قدم
11:39 am : عرضی گزار سائرہ بانو نے کہا، ’’فیصلے کا خیر مقدم اور حمایت کرتی ہوں۔ مسلم خواتین کے لئے یہ ایک تاریخی دن ہے۔‘‘
11:24 am : چیف جسٹس نے کہا ہے کہ پرسنل لاء کو کوئی آئینی عدالت نہیں چھو سکتی : سیف محمود، وکیل
10:41 am : تین طلاق کا فیصلہ آنے پر تسلیمہ نسرین کا ٹوئٹ، ’’سبھی مذہبی قوانین کو انسانیت کی بقا کے لئے منسوخ کر دینا چاہئے، کیوں کہ یہ سبھی خواتین کے خلاف ہیں۔‘‘
11:21 am: جسٹس کیہر اور جسٹس نذیر دونوں نے کہا کہ چھ ماہ کے لئے تین طلاق رکھنا چاہئے، اس وقت میں حکومت کو قانون بنانا چاہئے اور اگر چھ ماہ میں قانون نہیں بنایا جائے توسٹے جاری رہے۔
11:05 am: فیصلہ سناتے وقت جسٹس کرین نے کہا کہ چیف جسٹس کے اس خیال سے کہ تین طلاق اسلام کا اہم جز ہے، اس سے اتفاق کرنا انتہائی مشکل ہے، انہوں نے کہا کہ تین طلاق قرآنی تعلیمات کے خلاف ہے اور شریعت کے منافی ہے۔
11:02 am جسٹس نریمن ، جسٹس جوزف اور جسٹس للتت تینوں ججوں نے تین طلاق کو غیرآئینی قرار دیا کیوں کہ یہ قرآن کی تعلیمات کے خلاف ہے۔چیف جسٹس جے ایس کیہر اور جسٹس عبد النذیر نے تین طلاق کے حق میں کہا کہ یہ مسلم پرسنل لاء کا حصہ ہے اور یہ بنیادی حقوق میں شامل ہے۔
11:00 am: جسٹس کیہر نےکہا کہ تین طلاق پر چھ مہینے تک روک رہے گی
10:50 am: جسٹس کیہر نے اپنے فیصلے میں اپ ہولڈ لفظ کا استعمال کیا۔
10:40 am: آرڈر کی کاپی جسٹس کیہر کے پاس ہے وہی فیصلہ سنائیں گے
10:37 am: آئینی بنچ کے تمام جج عدالت میں پہنچ چکے ہیں۔
10.10 am : کانگریس کے رہنما سلمان خورشید عدالت میں آزادانہ رائے پیش کرنے کے لئے موجود ہیں۔
10:00 am: عرضی گزار سائرہ بانو نے کہا ، ’’مجھے یقین ہے کہ یہ فیصلہ میرے حق میں آئے گا۔ وقت بدل رہا ہے اور مسئلہ پر ضرور قانون بنے گا۔‘‘
9:52 am: سپریم کورٹ کے فیصلے پر پورے ملک کی نظر۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔