تین طلاق غیر آئینی، پرسنل لاء میں مداخلت نہیں



تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

عمران خان

نئی دہلی : طویل عرصے سے زیر بحث تین طلاق کے معاملے پر آج سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ سنا دیا ہے۔ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جے ایس کیہر سمیت پانچ رکنی ڈویژن بنچ نے تاریخی فیصلہ میں ایک دفعہ میں تین طلاق دینے کو 2۔3 کی اکثریت سے غیر آئینی قرار دیا ہے۔ عدالت نے فوری طور پر تین طلاق پر چھ ماہ کی روک لگا دی ہے اور مرکزی حکومت سے قانون بنانے کو کہا ہے۔ حکومت اگر چھ ماہ میں قانون نہیں بنا پائی تو پابندی آگے بھی جاری رہےگی۔

فیصلہ سنائے جانے کے بعد معاملے میں اہم درخواست گزار اتراکھنڈ کی شاعرابانو نے خوشی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا ہےکہ ان پر کئی طرح کے دباؤ ڈالے گئے لیکن وہ اس معاملے پر جد و جہد سے پیچھے نہیں ہٹیں اور آج انہیں انصاف مل گیا ہے۔ شاعراکا نکاح 2001 میں ہوا اور اس کے شوہر نے 10 اکتوبر 2015 کو اسے طلاق دے دیاتھا۔ طلاق کے بعد بچوں کی تعلیم اور زندگی میں دشواریوں کا سامنا کر رہی شاعرانے طلاق کے خلاف عرضی داخل کی اور اس برائی کو ختم کرنے کی درخواست کی۔

اس رپورٹ کو دیکھنے اور سننے کے لئے نیچے کی ویڈیو پر کلک کریں

طلاق ثلاثہ پر سپریم کورٹ کے فیصلہ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے مسلم پرسنل لابورڈ کے رکن مولانا حسام الدین نے کہا کہ اس فیصلہ سے مسلم پرسنل لابورڈ کی جیت ہوئی ہے ۔حکومت اس فیصلہ کی روشنی میں تدوین کئے جانے والے قانون میں کوئی ایسا عمل نہ کرے جس سے مسلمانوں کی دل آزاری ہو ۔ انہوں نے کہاکہ مسلم پرسنل لابورڈ بھی ایک ہی نشست میں تین طلاق کامخالف رہا ہے ، بلکہ بورڈ نے ایک ہی نشست میں تین طلاق دینے والوں کا سماجی بائیکا ٹ کرنے کی بھی اپیل کی ہے۔

وہیں وزیر اعظم نریندر مودی نے سپریم کورٹ کے تین طلاق سے متعلق فیصلے کو تاریخی قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مسلم خواتین کو مساوات کا حق دے گا اور یہ خواتین کو بااختیار بنانے کے لئے ایک مضبوط قدم بھی ثابت ہو گا۔ مسلم رہنماؤں نے عدالت کے فیصلہ کا خیر مقدم کیا ہے ۔

سپریم کورٹ کا فیصلہ پڑھنے کے لئے اس یہاں پر کلک کریں

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 22 Aug 2017, 6:44 PM