سوامی نے یوگی کو نشانہ بنایا
غرور ،غصہ اور حد سے زیادہ خوداعتمادی جمہوری سیاست میں سب سے بڑے دشمن ہیں ۔یہ بات ٹرمپ ، اپوزیشن پارٹیوں سمیت سب پر صادق آتی ہے ۔
نئی دہلی : اترپردیش کی دوسیٹوں پر ہوئے ضمنی انتخاب میں بھارتیہ جنتاپارٹی (بی جے پی )کی شکست فاش کے بعد اپوزیشن کے نشانے پرآئی اترپردیش کی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت پر اپنے بھی نکتہ چینی کرنے لگے ہیں ۔پارٹی کے سینئرلیڈر اور رکن پارلیمنٹ سبرامنیم سوامی نے تو اشاروں اشاروں میں وزیر اعلی پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ جو لیڈر اپنی سیٹ پر جیت نہیں دلا سکتا ۔اسے بڑاعہدہ دینا جمہوریت میں خودکشی کرنے جیساہے ۔
بہار اور اترپردیش میں لوک سبھا کی تین سیٹوں پر ہوئے ضمنی انتخاب میں بی جےپی کو شکست فاش ہوئی ہے ۔بی جےپی گورکھپور پارلیمانی سیٹ جو یوگی آدتیہ ناتھ کا حلقہ ہے وہاں سماج وادی پارٹی کے ہاتھوں ہاری ۔اس سے پہلے یوگی آدتیہ ناتھ اس سیٹ سے مسلسل پانچ بار ایم پی رہ چکے ہیں ۔اس کے علاوہ پھول پور جہاں سے نائب وزیراعلی کیشوپرساد موریہ ایم پی رہے ہیں بی جےپی کو وہاں بھی ایس پی کےہاتھوں شکست کا سامناکرنا پڑا ہے ۔بہارکی ارریہ سیٹ سے راشٹریہ جنتادل کامیاب ہوئی ہے ۔
سوامی نے ایک ٹیلی ویژن چینل سے بات چیت میں یوگی آدتیہ ناتھ پر اشاروں میں حملہ کیا ۔انھوں نے کہا’’جو لیڈر اپنی سیٹ پر جیت نہیں دلاسکتے ،ایسے لیڈروں کو بڑا عہدہ دینا جمہوریت میں خودکشی کرنے کے مترادف ہے ۔عوام میں جو مقبول ہے ،وہ کسی عہدے پر نہیں ہے ۔میراماننا ہے کہ ان سب چیزوں کو درست کرنے کےلئے اب بھی وقت ہے ۔‘‘
بہار کے پٹنہ صاحب سے رکن پارلیمان اور کافی عرصہ سے پارٹی کو نشانہ بنارہے شتروگھن سنہا نے بھی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیا۔انھوں نے ٹوئٹ کیا’’سر ،یوپی بہار کے ضمنی انتخابات کے نتائج نے آپ کو اور ہمارے لوگوں کو یہ احساس کرادیاہوگا کہ سیٹ بیلٹ باندھنی ہوگی ۔آگے مشکل وقت ہے ۔امید ہے کہ مستقبل میں ہم اس بحران سے نمٹ سکیں گے ۔جتنی جلدی ہم اس مسئلہ کو حل کرسکیں گے بہتر ہوگا ۔یہ نتیجے سیاسی مستقبل کے بارے میں بھی بتاتے ہیں ،اسے ہلکے میں نہیں لیاجاسکتا۔ ‘‘
گورکھپور اور پھولپور کی ہار کے بعد بی جے پی کے رہنما رماکانت یادو نے بھی اپنی ہی پارٹی کو نشانہ بنایا یے۔ رماکانت یادو نے کہا ’’پسماندہ اور دالت طبقات کو جس طرح پس پشت پھینکا جا رہا ہے اس کا نتیجہ سامنے آ گیا ہے۔ میں آج بھی اپنی جماعت کو کہنا چاہتا ہوں کہ اگر آپ دلتوں اور پسماندگان کو ساتھ لی کر چلوگے تو ہی 2019 میں اطمینان بخش حالت رہ سکتی ہے۔
سنہانے ضمنی انتخاب میں جیت کے لئے اکھلیش یادو ،مایاوتی ،لالو پرساد یادو اور نوجوان لیڈر تیجسوی یادو کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ اترپردیش کے وزیر اعلی میرے دوست یوگی جی جو اپنے ’حلقہ ‘میں بھی ہار گئے اس کے لئے دکھ ہے ۔انھوں نے ٹھیک کہاہے ’’حدسے زیادہ خوداعتمادی کی وجہ سے بڑی ہارہوئی ہے ۔‘‘
انھوں نے ایک دیگر ٹوئٹ میں لکھا’’میں مسلسل کہتا رہاہوں کہ غرور ،غصہ اور حد سے زیادہ خوداعتمادی جمہوری سیاست میں سب سے بڑے دشمن ہیں ۔یہ بات ٹرمپ ، اپوزیشن پارٹیوں سمیت سب پر صادق آتی ہے ۔جے ہند۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔