ریل انجن کی زد میں آ کر 6 افراد ہلاک

پلکھوا کوتوالی کے گاندھی ریلوے کراسنگ پر انجن سے ہوئے اس حادثہ میں ایک نوجوان بری طرح زخمی بھی ہوا ہے جس کی حالت نازک بنی ہوئی ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

ہاپوڑ: ایک دردناک حادثہ میں 6 افراد کے ہلاک ہونے سے علاقے میں غم کا ماحول ہے۔ یہ حادثہ پلکھوا کوتوالی علاقہ کے گاندھی ریلوے کراسنگ کے پاس تیز رفتار سے آ رہے انجن سے ہوا جس میں چھ نوجوان کی موت ہو گئی۔ اس حادثہ میں ایک شخص بری طرح زخمی بھی ہوا ہے جس کا علاج اسپتال میں جاری ہے۔ حادثہ کے بعد علاقے میں افرا تفری کا ماحول ہے۔ ضلع مجسٹریٹ اور پولس سپرنٹنڈنٹ سمیت بڑی تعداد میں پولس فورس جائے واقعہ پر پہنچ گئی۔

پلکھوا نگر کے صدیق پورا باشندہ سمیر، سلیم اور عارف اور سروودے نگر کے باشندہ وجے اور آکاش پوتائی کا کام کرتے ہیں۔ اتوار کو ان پانچوں سمیت سات نوجوانوں کو حیدر آباد میں کام کرنے کے لیے لےجانا تھا۔ صبح سبھی نوجوان غازی آباد پہنچے لیکن ان کی ٹرین چھوٹ گئی اور وہ سبھی لوگ واپس پلکھوا آ گئے۔ رات تقریباً 9 بجے قصبہ کے گاندھی پھاٹک کے پاس سبھی نوجوان پٹریوں پر ٹہل رہے تھے جب دہلی-مراد آباد ریلوے ٹریک پر دہلی کی جانب سے ایک تیز رفتار انجن آیا۔ ساتوں نوجوان انجن کی زد میں آ گئے۔ ان میں سے آکاش، راہل، سلیم، سمیر اور عارف سمیت ایک دیگر نوجوان کی موت موقع پر ہی ہو گئی جب کہ ایک دیگر نوجوان سنگین طور پر زخمی ہو گیا۔ وہاں موجود مقامی لوگوں نے زخمی کو اسپتال میں داخل کرایا جہاں اس کی حالت ہنوز سنگین ہے۔

واقعہ کی خبر ملتے ہی فوراً ضلع مجسٹریٹ کرشنا کرونیش، پولس سپرنٹنڈنٹ ہیمنت کٹیال سمیت کئی تھانوں کی پولس موقع پر پہنچ گئی۔ حالانکہ سات نوجوانوں کا ایک ساتھ انجن کی زد میں آنا حیران کرنے والی بات ہے اس لیے شبہات بھی ظاہر کیے جا رہے ہیں۔ اس درمیان پولس سپرنٹنڈنٹ ہیمنت کٹیال نے واضح کیا ہے کہ انجن کی زد میں آنے سے نوجوانوں کی موت ہوئی ہے۔ پہلی نظر میں معلوم ہو رہا ہے کہ نوجوانوں نے کانوں میں ائیر فون لگایا ہوا تھا یا پھر دونوں ٹریک پر ٹرین آ گئی تھی۔ جس کے سبب یہ حادثہ ہوا ، پولس اس پورے معاملے کی جانچ میں مصروف ہو گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔