مدھیہ پردیش کے کسانوں کے ساتھ بھی مذاق

وزیر اعظم نریندر مودی نے جس ضلع سے ’’وزیر اعظم فصل بیمہ منصوبہ‘‘ کی شروعات کی تھی وہاں کے کسانوں کو 194 روپے کا کلیم فراہم کیا گیا ہے جبکہ ان سے 5220 روپے کا پریمیم وصول کیا گیا تھا۔

تصویر ٹوئٹر
تصویر ٹوئٹر
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی : بی جے پی حکومتوں نے لاپرواہیوں کے سارے ریکارڈ توڑ کر رکھ دئیے ہیں۔ کسانوں کے معاملہ میں بی جے پی کس قدر بے حس ہو چکی ہے اس کا اندازہ کسانوں کے معاملہ میں بخوبی لگایا جا سکتا ہے۔ حال ہی میں اتر پردیش کی یوگی حکومت نے کسانوں کا صرف چند پیسوں کا قرض معاف کر کے ان کا مذاق اڑایا اور اب مرکزی حکومت نے (وزیر اعظم فصل بیمہ منصوبہ) یہی کارنامہ مدھیہ پردیش میں انجام دیا ہے اور فصل بیمہ کے تحت ان کے پریمیم کی ایک یا دو فیصد رقم لوٹا کر اپنی بے حسی کا ثبوت دیا ہے۔

معاملہ مدھیہ پردیش کے ضلع سیہور کا ہے جہاں فروری 2016 میں وزیر اعظم نریندر مودی نے ’’وزیر اعظم فصل بیمہ منصوبہ‘‘ کی شروعات کی تھی۔ جن کسانوں کو یہ معاضہ فراہم کیا گیا ہے ان میں سے کئی کسان ایسے ہیں جنہوں نے اس تقریب میں حصہ بھی لیا تھا۔ ضلع سیہور کا بدھنی حلقہ انتخاب وزیر اعلیٰ شیو راج چوہان سے وابستہ ہے ، وہ یہیں سے جیت کر وزیر اعلیٰ کی کرسی پر پہنچے ہیں ۔

تصویر ٹوئٹر
تصویر ٹوئٹر

ضلع سیہور میں سویابین کی فصل تباہ ہو جانے پر 50 کسانوں کو کل 3061.50 روپے معاوضہ کے طور پر دئیے گئے ہیں۔ یہ سبھی کسان ضلع کے تلاڑیا گاؤں کے رہائشی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ان کسانوں کو ’وزیر اعظم فصل بیمہ منصوبہ‘ کی سند بھی جاری کی گئی ہے جس پر وزیر اعلیٰ شیو راج سنگھ چوہان اور وزیر اعظم نریندر مودی کی تصویر لگی ہوئی ہیں۔ ان کسانوں میں سب سے زیادہ معاوضہ 194.24 روپے نیلا بائی نامی کسان کو حاصل ہوا ہے۔ یہ معاوضہ 22 ایکڑ میں لگائی گئی سویابین کی فصل تباہ ہونے پر دیا گیا ہے۔ رپورٹ میں نیلا بائی کے حوالے سے لکھا گیا ہےکہ’’ ہم نے وزیر اعظم فصل بیمہ منصوبہ کے تحت 5220 روپے پریمیم بھرا تھا اور ہمیں معاوضہ کے طور پر محض 194 روپے دئیے گئے ہیں۔بھگوان جانے ان لوگوں نے یہ تخمینہ کس بنیاد پر لگایا ہے۔ ‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا

وہیں اتم سنگھ کی دو ایکڑ فصل خراب ہوئی ہے جس کے لئے انہیں 17 روپےکلیم کے طور پر دئیے گئے ہیں جبکہ انہوں نے پریمیم کے طور پر 1342 روپے جمع کرائے تھے۔ اسی طرح رہتی تحصیل کی بادامی دیوی کو معاضہ کے طور پر محض 4.70 روپے فراہم کئے گئے ہیں۔

تصویہ ٹوئٹر
تصویہ ٹوئٹر

واضح رہے کہ بی جے پی حکومتوں کا کسانوں کے ساتھ مذاق کرنے کا یہ پہلا موقع نہیں ہے۔ اس سے پہلے اتر پردیش کی یوگی حکومت نے بھی متعدد اسناد جاری کی ہیں جن میں کسانوں کے ’’کچھ پیسے ‘‘ کا قرض معاف کیا گیا ہے۔ متھرا کے ایک کسان کا تو ’’ایک پیسہ ‘‘ معاف کیا گیا ہے اور اس کے لئے بھی باقائدہ ایک سند جاری کی گئی ہے۔ جس کسان کا ایک پیسہ معاف کیا گیا ہے اس پر 1.55 لاکھ روپے کا قرض ہے جبکہ یوگی حکومت نے کسانوں سے ایک لاکھ روپے تک کے قرض کو معاف کرنے کا وعدہ کیا تھا ۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا

حال ہی میں آندھر پردیش کے کسانوں نے ان کے ساتھ ہو رہے مذاق پر احتجاج درج کرانے کے لئے ایک منفرد طریقہ اختیار کیا۔کسانوں نے وزیر اعظم مودی کو ان کی سالگرہ کے موقع پ68 پیسے کے چیک بھیج کراپنا احتجاج درج کرایا۔ دراصل اندھرا پردیش کے کسانوں کو بھی 10-20 روپے کے چیک راحت کے نام پر تقسیم کئے گئے تھے۔ نریندر مودی کے پاس چیک بھیجنے والے کسانوں کا کہنا تھا کہ شاید ان چیکوں کو دیکھ کر وزیر اعظم کو ہماری حالت زار پر کچھ ترس آئے اور وہ راحت بھرا کوئی قدم اٹھائیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 20 Sep 2017, 4:30 PM