منریگا : واجبات کی ادائیگی پر حکومت کی غلط بیانی

تصویر: منریگا کے تحت مزدوری کرتیں خواتین
تصویر: منریگا کے تحت مزدوری کرتیں خواتین
user

روہت پرکاش

دیہی ترقی کی وزارت نے گزشتہ دنوں اعلان کیا تھا کہ رواں مالی سال میں منریگا کے تحت 85 فیصد واجبات کی ادائیگی کر دی گئی ہے جبکہ ایک تحقیقی رپورٹ کے مطابق ابھی تک محض 32 فیصد کی ہی ادائیگی ہوئی ہے۔

منریگا کے حوالے سے ایک تازہ تحقیق میں کئی حیرت انگیز حقائق کا انکشاف ہوا ہے جن سے حکومت کے دعوےسرے سے خارج ہو جاتے ہیں ۔ سب سے بڑی بات تو یہ ہے کہ دیہی ترقی کی وزارت نے گزشتہ دنوں کہا تھا کہ رواں مالی سال میں منریگا کے تحت 85 فیصد واجبات کی ادائیگی کر دی گئی ہے۔ جبکہ تحقیقی رپورٹ کے مطابق اب تک محض 32 فیصد واجبات کو ہی ادا کیا گیا ہے۔

تحقیقی رپورٹ میں اس اہم بات کا بھی تذکرہ کیا گیا ہے کہ آئندہ مالی سال 2017 کی پہلی سہ ماہی میں ہی منریگا کے لئے مختص بجٹ کا 90 فیصد حصہ خرچ کیا جا چکا ہے۔ ایسے حالات میں بڑا سوال یہ ہے کہ منریگا میں کام کرنے والے مزدوروں کے بقیہ واجبات کس طرح ادا کیے جائیں گے؟

منریگا پر مبنی تحقیقی رپورٹ کے اعداد و شمار
منریگا پر مبنی تحقیقی رپورٹ کے اعداد و شمار

یکم دسمبر کو ’نریگا سنگھرش مورچہ ‘ کے سماجی کارکنان راجندرن نارائنن، سکینہ دھوراجی والا اور راجیش گولانی کی طرف سے کی گئی تحقیق ،ادائیگی میں ہو رہی تاخیر پر مبنی رپورٹ کو میڈیا کے ساتھ اشتراک کیا گیا ہے۔ راجندرن نے کہا کہ اس تحقیق میں مالی سال 2018 کی پہلی دو سہ ماہیوں میں 10 ریاستوں کی 3603 پنچایتوں میں ہوئے تقریباً 45 لاکھ روپے کے لین دین کی تفصیلات کا مطالعہ کیا گیا ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ اس کے لئے دیہی ترقی کی وزارت کے اعداد و شمار کا کثرت سے استعمال کیا گیا ہے۔

نریگا سنگھرش مورچہ سے وابستہ کارکنان اس سے قبل بھی مرکزی حکومت کے داعوں اور منشا پر شبہ ظاہر کر چکے ہیں۔ 2016 میں سوراج ابھیان کے رہنما یوگیندر یادو کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت سے منریگا کے تحت بقیہ واجبات کو جلد سے جلد ادا کرنے کو کہا گیاتھا۔ اس معاملہ میں سینئر وکیل پرشانت بھوشن نے منریگا کے مزدوروں کا حق عدالت کے سامنے رکھا تھا۔ پریس کانفرنس میں پرشانت بھوشن نے کہا تھاکہ منریگا اسکیم کو مودی حکومت بند کرنے کی سازش رچ رہی ہے۔ یوگیندر یادو کا کہنا تھا کہ گزشتہ کئی سالوں سے مزدوروں کا پیسہ روک کر رکھا گیا ہے اور یہ تاخیر جان بوجھ کر کی جا رہی ہے۔

نریگا سنگھرش مورچہ کا کہنا ہے کہ مالی سال 2018 کی شروعات سے ہی انہوں نے واجبات کی ادائیگی کی طرف توجہ مرکوز کرائی تھی ۔ دیہی ترقی کی وزارت میں تاخیر کے حوالے سے تیار کی گئی رپورٹ کا مطالعہ کیا گیا اور عبوری خط میں منریگا میں جاری ان مسائل کا اعتراف بھی کیا ۔

وزارت خزانہ کا عبوری خط
وزارت خزانہ کا عبوری خط

مورچہ کا دعویٰ ہے کہ مطلوبہ فنڈ کی کمی کی وجہ سے ایسے مسائل سامنے آ رہے ہیں اور ایک مطالبات پر مبنی پروگرام کا مقصد ہی راہ سے بھٹک گیا ہے۔

سپریم کورٹ کے فیصلے کے پیش نظر انہوں نے مطالبہ کیاہے کہ جلد از جلد تمام بقیہ واجبات کی ادائیگی کی جائے ، مزدوری کی ادائیگی میں ریاستی اور مرکزی سطح پر ہوئی تاخیر کا مزدوروں کو پورا معاوضہ دیا جائے، منریگا اسکیم کے لئے ضروری فنڈ کا انتظام کیا جائے اور مانگ کی بنیاد پر کام دیا جائے۔

  اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ contact@qaumiawaz.com کا استعمال کریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔  

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔