راجستھان میں بدعنوان افسران اور رہنماؤں کی چاندی !
راجستھان میں کریمنل لاء ترمیمی آرڈیننس 2017 منظور ہو جانے کے بعد اراکین پارلیمنٹ، اراکین اسمبلی، ججوں اور دیگر افسران کے خلاف ریاستی حکومت کی منظوری کے بغیرمقدمہ درج نہیں کیا جا سکے گا۔
جے پور۔ راجستھا ن حکومت 7 ستمبر 2017کو جو آرڈیننس لائی ہے اس کے بعد ریاست کے سیاسی رہنما اور افسران کے اوپر کسی بھی طرح کی کارروائی ہونے کا خوف تقریباً ختم ہو گیا ہے۔ وسندھرا راجے کی قیادت والی راجستھان حکومت ایک ایسا آرڈیننس لائی ہے جو ریاست کے اراکین پارلیمنٹ، اراکین اسمبلی ، ججوں اور دیگر افسران کو دوران ملازمت ایف آئی آر سے ایک طرح سے مستثنیٰ کر دیا ہے۔ بل منظوری کے بعد ان کے خلاف پولس یا عدالت میں شکایت کرنا آسان نہیں رہا ۔ علاوہ ازیں بغیر اجازت دوران ملازمت کئے گئے سرکاری امور کے لئے چھان بین بھی نہیں کی جا سکے گی۔سیاسی مبصرین کی رائے میں ایسے آرڈیننس سے کسی بھی ریاست کی عوام کے لئے سب سے زیادہ مسائل پیدا ہوتے ہیں کیونکہ عوام کے پاس کسی بھی افسر یا رہنما کے خلاف پولس کے پاس جانے کا جو حق ہے وہ تقریبا ًختم ہو جاتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس آرڈیننس کے بعد ایک طرح سے عوام کے ہاتھ کٹ جائیں گے ۔
پی یو سی ایل نے حکومت کے اس آرڈیننس کی سخت الفاظ میں مزمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے بدعنوان افسران اور رہنماؤں کو فائدہ ہوگا اور ساتھ میں میجسٹریٹ اور میڈیا کے ہاتھ کٹ جائیں گے۔ ایک طریقے سے 180روز تکک تمام اختیارات حکومت کے پاس رہیں گے اور وہ افسران اور رہنماؤں کو اپنے حساب سے بلیک میل کریں گے۔
راجستھان حکومت کے مجوزہ کریمنل لاءترمیمی آرڈیننس2017 افسروں کو 180دن یعنی 6ماہ کے لئے وہ مدت فراہم کرتا ہے جس میں ان کے خلاف بغیر حکومت کی اجازت کے کوئی ایف آئی آر درج نہیں کی جا سکتی۔ اگر حکومت ایف آئی آر کرنے کی اجازت نہیں دیتی تو 180 دنوں کے بعد عدالت کے ذریعہ ایف آئی آر درج کرا ئی جا سکے گی۔
میڈیا پر بھی ان 180دنوں کے دوران پابندی ہوگی کہ وہ بغیر اجازت کے کسی بھی ایسے افسر یا رہنما کی تصاویر، ایڈریس اور نام شائع نہ کریں اور اگر منظوری سے قبل کسی افسر کا نام پریس میں آتا ہے یا کسی اور طرح سے قانون کی خلاف ورزی کی جاتی ہے تو 2سال قید کی سزا دی جائے گی۔
واضح رہے کہ راجستھان حکومت نےحال ہی میں ملازمین کے لئے بھی ایک سرکولر جاری کیا ہے جس میں ملازمین کو سوشل میڈیا پر پوسٹ نہ ڈالنے کو کہا گیا ہے ۔ سرکولر کے مطابق بعض افسران اورملازمین کی طرف سےقواعدو ضوابط پر عمل نہیں کیا جا رہا ہے اور پریس اور سوشل میڈیا کے ذریعہ سے دیگر افسران اور ملازمین کے خلاف من گھڑت الزامات جاری کئے جا رہے ہیں جس کی وجہ سے دفتر کی شبیہ کونقصان ہو رہا ہے۔
سرکولر میں خبر دار کیا گیا ہے کہ تمام افسران اور ملازمین یہ یقینی بنائیں کہ وہ عوامی طور پر کسی شخص ، کسی پارٹی یاکسی تنظیم کے خلاف بے بنیاد، غیر حقیقی، غیر مصدقہ تبصرے نہ کریں اورایسا کرنے سے روکیں ۔ راجستھان حکومت کے انتظامی سیکریٹری بھاسکر رائےساونت کی طرف سے یہ سرکولر تمام کمشنروں، ضلع مجسٹریٹوں اور پولس سپریٹنڈنٹوں کو ارسال کئے گئے ہیں۔
اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ contact@qaumiawaz.com کا استعمال کریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 21 Oct 2017, 10:18 AM