کانگریس کارکنان کے نام پرینکا کا آڈیو پیغام ’ایگزٹ پول چھوڑو، اسٹرانگ روم پر ڈٹے رہو‘
کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے پارٹی کارکنان کو آڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ ایگزٹ پول پر بھروسہ نہ کریں اور مایوس نہ ہوں کیونکہ اس کے ذریعہ حوصلہ توڑنے کی کوشش ہو رہی ہے۔
مختلف ایگزٹ پول میں این ڈی اے کے دوبارہ برسراقتدار آنے کی پیشین گوئیوں کے بعد کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے پارٹی کارکنان کے نام ایک آڈیو پیغام جاری کیا ہے۔ یہ پیغام پورے ملک میں موجود کانگریس کارکنان کو بھیجا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ وہ ایگزٹ پول پر بھروسہ نہ کریں کیونکہ اس کے پیچھے ایک سازش پوشیدہ ہے۔ پرینکا گاندھی نے اپنے پیغام میں دعویٰ کیا ہے کہ 23 مئی کو نتائج کانگریس کے حق میں آئیں گے اور پارٹی کارکنان کو ایگزٹ پول سے مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔
پرینکا گاندھی نے اپنے اس آڈیو پیغام میں واضح لفظوں میں پارٹی کارکنان سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا ہے کہ ’’پیارے کارکن بہنوں اور بھائیوں، افواہوں اور ایگزٹ پول سے ہمت مت ہاریے۔ یہ آپ کا حوصلہ توڑنے کے لیے پھیلائی جا رہی ہیں۔‘‘ پرینکا گاندھی مزید کہتی ہیں کہ ’’اس درمیان آپ کا محتاط رہنا مزید اہم ہو جاتا ہے۔ اسٹرانگ روم اور ووٹ شماری کے مراکز میں ڈٹے رہیے اور مستعد رہیے۔ ہمیں پوری امید ہے کہ ہماری محنت اور آپ کی محنت کا پھل ملے گا۔‘‘
دراصل بیشتر ایگزٹ پول میں این ڈی اے کو حاصل ہونے والی سیٹوں کا نمبر 300 سے زائد بتایا گیا ہے اور بہ آسانی نریندر مودی دوبارہ پی ایم بنتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ ان ایگزٹ پولس کے بعد جہاں بی جے پی میں جشن کا ماحول ہے وہیں اپوزیشن کارکنان کافی حیران ہیں کہ آخر ایگزٹ پول یکطرفہ لڑائی کیوں ظاہر کر رہا ہے۔ یہی سبب ہے کہ کئی سینئر لیڈران نے ایگزٹ پول کو مسترد کرتے ہوئے 23 مئی کا انتظار کرنے کا ارادہ کیا ہے۔ پرینکا گاندھی نے بھی اسی لیے آڈیو پیغام جاری کر پارٹی کارکنان سے مایوس نہ ہونے اور ای وی ایم کے ساتھ کسی طرح کی گڑبڑی کے اندیشے کے تحت مستعد رہنے کی اپیل کی ہے۔
قابل غور ہے کہ ملک کے کئی حصوں سے ای وی ایم تبدیل کرنے کی کوششوں کی خبریں موصول ہو رہی ہیں اور کئی جگہ سے تو ویڈیو بھی برآمد ہوئے ہیں جہاں ای وی ایم مشینیں اسٹرانگ روم سے اِدھر اُدھر ہوئی ہیں۔ یو پی اور بہار میں تو 20 مئی کو بھی کچھ اسٹرانگ روم میں نئی ای وی ایم مشینیں رکھنے کی کوششیں ہوئیں لیکن اپوزیشن پارٹی کارکنان نے اس کی زبردست مخالفت کی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔