پارلیمنٹ کی سیکورٹی میں سیندھ: وزارت داخلہ نے تشکیل دی ایس آئی ٹی، 5 ملزمین حراست میں، ایک کی تلاش جاری
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’لوک سبھا سکریٹری جنرل کے خط پر وزارت داخلہ نے سی آر پی ایف ڈائریکٹر جنرل انیش دیال سنگھ کی صدارت میں ایس آئی ٹی تشکیل دی ہے۔‘‘
13 دسمبر کو پارلیمنٹ کی سیکورٹی میں بڑی خامی دیکھنے کو ملی جب وزیٹرس گیلری میں بیٹھے دو لوگ لوک سبھا میں کود پڑے اور ایوان کی کارروائی کے دوران اراکین پارلیمنٹ کی جگہ پر اچھلتے بھاگتے دکھائی دیے۔ انھوں نے ایوان میں پیلے رنگ کا دھواں بھی پھیلا دیا جس سے افرا تفری کا ماحول پھیل گیا۔ حالانکہ اس سے کسی کو نقصان نہیں ہوا اور دونوں افراد کو اراکین پارلیمنٹ نے پکڑ کر سیکورٹی اہلکاروں کے حوالے کر دیا۔ ایک طرف ایوان زیریں میں یہ ہنگامہ ہو رہا تھا اور دوسری طرف پارلیمنٹ احاطہ میں دو دیگر لوگوں نے ’تاناشاہی نہیں چلے گی‘ نعرہ لگاتے ہوئے وہاں پر دھواں پھیلا دیا۔ اب اس پورے معاملے کی جانچ کے لیے مرکزی وزارت داخلہ نے ایس آئی ٹی تشکیل دے دی ہے۔
اس سلسلے میں ایک بیان جاری کرتے ہوئے وزارت داخلہ نے کہا کہ ’’لوک سبھا سکریٹری جنرل کے خط پر وزارت داخلہ نے سی آر پی ایف ڈائریکٹر جنرل انیش دیال سنگھ کی صدارت میں ایس آئی ٹی تشکیل دی ہے۔ اس میں دیگر سیکورٹی ایجنسیوں کے افسران بطور رکن شامل ہوں گے۔‘‘ اس بیان میں یہ بھی جانکاری دی گئی ہے کہ ’’کمیٹی اس بات کی جانچ کرے گی کہ سیکورٹی میں سیندھ کس طرح لگی اور سیکورٹی میں ہوئی کمی کی وجہ جاننے کے بعد کارروائی کی جائے گی۔ کمیٹی اس کے علاوہ سیکورٹی بہتر کرنے کو لے کر بھی جلد رپورٹ پیش کرے گی۔‘‘
بتایا جا رہا ہے کہ اس معاملے میں مجموعی طور پر 6 لوگ شامل تھے جن میں سے دو نے لوک سبھا کے اندر ہنگامہ مچایا اور دو پارلیمانی احاطہ میں ہنگامہ کر رہے تھے۔ ان چاروں کو فوری طور پر حراست میں لے لیا گیا اور پھر مزید ایک شخص کی گرفتاری عمل میں آئی۔ پولیس نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ پانچ لوگ پکڑے جا چکے ہیں اور ایک فرار شخص کی تلاش کی جا رہی ہے۔ لوک سبھا میں کودنے والے شخص کی شناخت ساگر شرما اور منورنجن ڈی کی شکل میں ہوئی ہے۔ امول شندے اور نیلم کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر سے پکڑا گیا ہے۔ ان کا پانچواں ساتھی للت بھی پارلیمنٹ میں چاروں کے ساتھ آیا تھا، لیکن ہنگامہ ہونے پر وہ بھاگ گیا جو اب بھی فرار ہے۔ ان کا چھٹا ساتھی وکی بھی پولیس کی گرفت میں ہے، لیکن وہ پارلیمنٹ ہاؤس نہیں آیا تھا۔
خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی نے پولیس ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ سبھی ملزمین کافی دن سے منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ سبھی لوگ سوشل میڈیا کے ذریعہ ایک دوسرے سے جڑے ہوئے تھے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس معاملے کی جانچ دہلی پولیس کی اسپیشل سیل کرے گی۔ ملزمین کے گھروں پر چھاپہ ماری بھی کی گئی ہے اور ان کے گھر والوں سے پوچھ تاچھ کی جا رہی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔