باباؤں کے برے دن شروع، پھلاہاری مہاراج بھی گرفتار
نئی دہلی: آشا رام اور رام رحیم جیسے مشہور و معروف باباؤں کی گرفتاری کے بعد ’پھلاہاری مہاراج‘ کو بھی آج پولس نے گرفتار کر لیا۔ گزشتہ دنوں ان کے خلاف بھی آشا رام اور رام رحیم کی طرح ایک خاتون نے عصمت دری کا کیس درج کیا تھا جس کے بعد پولس نے جانچ شروع کر دی تھی۔ یکے بعد دیگرے کئی باباؤں کی گرفتاری سے ایسا محسوس ہو رہا ہے جیسے باباؤں کے برے دن شروع ہو گئے ہیں اور عقیدتمندوں کا اُن سے بھروسہ بھی ختم ہوتا جا رہا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ راجستھان کے الور ضلع میں ’دِویہ دھام‘ کے سربراہ رامانوجاچاریہ سوامی کوشلیندر پرپناہاری پھلاہاری مہاراج پر چھتیس گڑھ کی خاتون نے عصمت دری کا کیس درج کرایا اور بتایا تھا کہ ان کے آشرم میں کئی خواتین کے ساتھ غلط کاری کی گئی۔ کیس درج کیے جانے کے بعد پھلاہاری بابا کی طبیعت اچانک بگڑ گئی تھی اور وہ اسپتال میں داخل ہو گئے تھے۔ لیکن آج جیسے ہی وہ اسپتال سے باہر نکلے، پولس نے فوراً انھیں گرفتار کر لیا۔
ذرائع کے مطابق متاثرہ خاتون پولس کو بابا کے آشرم تک لے کر گئی جہاں پھلاہاری مہاراج کے کمرہ کے ساتھ دیگر کمروں کی بھی تلاشی لی گئی۔ خاتون کے ذریعہ بتائے گئے کمرہ میں پولس کو خواتین کے زیور کے علاوہ لیپ ٹاپ اور سی ڈی بھی برآمد ہوئے۔ ان چیزوں کو پولس نے ضبط کر لیا ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ اس سے آشرم کی حقیقت کا پتہ لگانے میں بہت آسانی ہوگی۔ خبروں کے مطابق آشرم کے سی سی ٹی وی پینل کی ہارڈ ڈسک کے ذریعہ بھی پھلاہاری مہاراج کی سرگرمیوں سے متعلق پتہ لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
واضح رہے کہ چھتیس گڑھ کے بلاس پور کی رہنے والی خاتون، جس نے پھلاہاری مہاراج پر عصمت دری کا الزام عائد کیا ہے، جے پور میں رہ کر قانون کی تعلیم حاصل کر رہی ہے۔ خاتون کی فیملی طویل مدت سے بابا کے رابطے میں ہے۔ بابا نے ہی خاتون کو اپنے ایک قریبی وکیل کے ماتحت انٹرن شپ کروائی تھی۔ انٹرن شپ کے بعد خاتون کے والدین آشیرواد دلانے اسے بابا کے پاس لے گئے تھے جہاں بابا نے اسے تنہا ایک کمرے میں بلایا اور اس سے عصمت دری کی کوشش کی۔ لیکن اسی وقت بابا کا کوئی شاگرد آ گیا اور وہ بچ کر نکل گئی۔ لیکن بابا نے اسے دھمکی دی کہ اگر اس نے یہ بات کسی کو بتائی تو وہ اسے جان سے مار دے گا۔ اس دھمکی سے لڑکی ڈر گئی لیکن جب اس نے ٹی وی پر آشا رام اور رام رحیم کا حشر دیکھا تو اس میں ہمت آئی اور بابا کے خلاف معاملہ درج کرایا۔
اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ contact@qaumiawaz.com کا استعمال کریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔