ہندوستان میں مذہبی تشدد میں اضافہ: گراس
امریکہ کے نوبل انعام سے سرفراز فزکس کے سائنسداں ڈیوڈ جوناتھن گراس کا کہنا ہے کہ ہندوستان میں متعدد سیاسی رہنما نفرت کوبڑھاوا دے رہے ہیں اور مذہبی تشدد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
ہندوستانی شماریاتی انسٹی ٹیوٹ کلکتہ کے 52 ویں سالانہ کانووکیشن میں حصہ لینے آئے نوبل انعام سے سرفراز ڈیوڈ جوناتھن گراس نے کہا کہ جس ملک نے مہاتما گاندھی جیسی عظیم شخصیت کو جنم دیا وہ 21 ویں صدی میں بھی ذات پات اور مذہبی نفرت سے جد و جہد کر رہا ہے۔
گراس نے کہا کہ آج کے وقت میں بنیاد پرستی، قومیت، نسل پرستی اور قدامت پسندی تمام ممالک کے لئے مصیبت بنتے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا ’’ان سب مسائل کی اہم وجہ سائنس سے ناوقفیت ہے۔سائنس بہت سے مسائل کو حل کر سکتا ہے۔ بنیادی حقائق کی لاعلمی کی وجہ سے ہمیں بہت سے مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ‘‘
اس سوال کے جواب میں کہ حال کے کچھ سالوں میں ہندوستان میں بنیاد پرستی اور قومیت میں اضافہ ہوا ہے تو انہوں نے جواب دیا ’’ پوری دنیا ان سے جد و جہد کر رہی ہے لیکن اگر ہندوستان کی بات کریں توبہت سے سیاسی رہنما اپنے فائدے کے لئے یہاں تشدد اور نفرت کو بڑھاوا دے رہے ہیں، خون بہا رہے ہیں۔ بدقسمتی سے پورے ہندوستان میں مذہبی تشدد میں اضافہ ہو رہا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ وہ گزشتہ 30 سالوں سے ہندوستان آ رہے ہیں اور انہوں نے دیکھا ہے کہ ہندوستان رفتہ رفتہ بھوک اور غریبی جیسے مسائل سے نمٹ رہا ہے۔ انہوں نے اس کے لئے ہندوستان کی تعریف بھی کی۔
گراس نے کہا ’’ آ پ کے پاس مہاتما گاندھی جیسے عظیم قائد تھے، جنہوں نے تشدد کے خلاف آواز اٹھائی تھی اور عدم تشدد کا پیغام دنیا بھر میں پھیلایا لیکن اب یہاں نفرتیں بڑھتی جا رہی ہیں۔ ‘‘ انہوں نے کہا کہ یہ افسوسناک بات ہے کہ مہاتما گاندھی نے ہندوستان سے ذات پات کے نظام کو ختم کرنے کے لئے جد و جہد کی تھی اور آج بھی ملک ان سب برائیوں سے لڑ رہاہے۔ ‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 10 Jan 2018, 1:02 PM