ملک دشمن قرار دے کر کسی کو خاموش نہیں کرایا جا سکتا: راجن
ریزرو بینک آف انڈیا کے سابق گورنر رگھو رام راجن نے کہا ہے کہ یونیورسٹی میں ہر طرح کے خیالات کی حوصلہ افزائی ہونی چاہئے۔
ریزرو بینک آف انڈیا کے سابق گورنر رگھو رام راجن نے جمعہ کو کہا کہ یونیورسٹی ایسی محفوظ جگہ ہونی چاہئے جہاں بحث و مباحثہ چلتے رہیں اور کسی کو بھی ملک دشمن قرار دے کر خاموش نہیں کرایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی میں ہرقسم کے خیالات کی حوصلہ افزائی ہو نی چاہئے۔
راجن نے کہا ’’ہمیں یونیورسٹی کو وہ مقام عطا کرنا چاہئے جہاں ہر طرح کے خیالات پر بحث ہو اور جہاں آپ دوسرے فریق کو یہ کہہ کر خاموش نہیں کرا ئیں کہ آپ کو اس طرح بولنے کا کوئی حق نہیں ہے یا آپ ملک دشمن ہیں‘‘۔
کیرلہ حکومت کے ذریعہ کوچی میں منعقد ڈجیٹل کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے راجن نے ملک میں بڑھ رہی بے روزگاری کے مسئلہ پر بھی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس ابھی سب سے بڑا مدا یہ ہے کہ ہم ہندوستان میں نوکریاں کیسے پیدا کر سکتے ہیں؟ ہمیں زرعات کے شعبہ کو صنعت اور سروسز میں منتقل کرنے کی کوشش کرنا چاہئے جہاں آمدنی بہت زیادہ ہے۔ ہمیں ایسا کرنے کے طریقوں کو پتہ لگانا ہو گا۔
آر بی آئی کے سابق گورنر نے اس کے ساتھ ہی یہ خلاصہ بھی کیا کہ وہ ٹوئٹر پر آخر کیوں نہیں ہیں۔ راجن نے کہا کہ وہ ٹوئٹر پر اس لئے نہیں ہیں کیونکہ وہ 30سیکنڈ میں چند الفاظ میں ٹوئٹ کا جواب نہیں دے سکتے۔ رگھو رام راجن نے بےحد ہلکے انداز میں کہا کہ ان کے پاس وقت نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ان کا ماننا ہے کہ سوشل میڈیا جیسی چیزوں میں الجھ جانے سے ہماری توجہ متاثر ہوتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ پورے یقین کے ساتھ کہہ سکتے ہیں کہ وہ ایسا نہیں کر سکتے کیونکہ ان کے پاس 140الفاظ میں اور 20-30سیکنڈ کے اندر فوری طور پر کوئی جواب دینے کی صلاحیت نہیں ہے ۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔