سنیما گھروں میں قومی ترانہ بجانا لازمی نہیں: سپریم کورٹ
سپریم کورٹ نے اپنے فیصلہ کو پلٹتے ہوئے کہا ہے کہ سنیما گھروں میں قومی ترانہ بجانا لازمی نہیں ہے۔ قبل ازیں سپریم کورٹ نے قومی ترانہ بجانا اور کھڑے ہونا لازمی بنا دیا تھا۔
سنیما گھروں میں فلم شروع ہونے سے قبل قومی ترانہ بجانے کے اپنے فیصلہ کو سپریم کورٹ نے تبدیل کر دیا ہے۔ عدالت عظمیٰ نے اب کہا کہ سنیما گھر وں میں فلم شروع ہونے سے قبل قومی ترانہ بجانا لازمی نہیں ہے۔ اس سے قبل 2016 میں سپریم کورٹ نے سنیماگھروں میں قومی ترانہ بجانا اور اس دوران کھڑے ہونا لازمی قرار دے دیا تھا۔
قبل ازیں سپریم کورٹ نے یہ اشارے دیا تھاکہ وہ دسمبر 2016 کو دئے گئے اپنے حکم کو تبدیل کر سکتا ہے۔ اسی حکم کے تحت حب الوطنی اور قومیت کے احساس کو پیدا کرنے کے مقصد سے سنیما گھروں میں فلم کی نمائش سے قبل قومی ترانہ بجانا اور ناظرین کو اس کے اعزاز میں کھڑا ہونا لازمی قرار دیا تھا۔
اس سے قبل مرکزی حکومت کی طرف سے ایک حلف نامہ داخل کر کے سپریم کورٹ سے کہا گیا تھا کہ سنیما گھروں میں فلم سے قبل قومی ترانہ بجانا اور اس دوران کھڑا ہونا لازمی نہیں ہونا چاہئے۔ حکومت کی طرف سے کہا گیا تھا کہ وزارتی کمیٹی ابھی اس پر غور کر رہی ہے۔ مرکزی حکومت نے کہا تھاکہ ویسے تو وزارتی کمیٹی اس پر غور کر رہی ہے لیکن کورٹ خود ہی قومی ترانہ کی لازمیت میں ڈھیل دے دے تو بہتر ہوگا۔
قبل ازیں اس معاملہ کی سماعت کے دوران جسٹس چندر چوڑنے کہا تھا کہ لوگ سنیما گھروں میں تفریح کے لئے جاتے ہیں۔ وہاں حب الوطنی کو ناپنے کا کوئی پیمانہ نہیں ہونا چاہئے۔ تاہم ایسے نوٹیفکیشن ، سرکولر یا حکم نامہ یا پھر اصول و ضوابط طے کرنے کا کام حکومت کا ہے۔ سپریم کورٹ پر یہ ذمہ داری نہیں تھوپی جانی چاہئے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔