میوزک کنڈکٹر بیرن بوئم اور امن کارکن علی عواد ’اندرا گاندھی امن انعام‘ سے سرفراز

بیرن بوئم اور عواد کو سابق چیف جسٹس آف انڈیا ٹی ایس ٹھاکر کی سربراہی میں بین الاقوامی جیوری نے سال 2023 کے لیے اندرا گاندھی امن ایوارڈ سے نوازا

<div class="paragraphs"><p>سوشل میڈیا</p></div>

سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: میوزک کنڈکٹر ڈینیل بیرن بوئم اور امن کارکن علی ابو عواد کو مشترکہ طور پر اندرا گاندھی پرائز برائے امن، تخفیف اسلحہ اور ترقی سال 2023 سے نوازا گیا ہے۔ بیرن بوئم اور عواد کو سابق چیف جسٹس آف انڈیا ٹی ایس ٹھاکر کی سربراہی میں بین الاقوامی جیوری نے اس انعام کے لیے منتخب کیا۔

پریس کا جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اندرا گاندھی پرائز برائے امن، تخفیف اسلحہ اور ترقی 2023 مشترکہ طور پر دو شخصیات کو دیا جا رہا ہے جو اسرائیل - فلسطین تنازعہ کو عدم تشدد کے ذریعے حل کرنے کے لیے اسرائیل اور عرب دنیا کے نوجوانوں اور دیگر کو یکجا کرنے کی کوششیں کرنے میں شامل رہے ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ دونوں نے سیاسی اور انسانی تنازعات کو حل کرنے اور موسیقی اور امن مکالمے کے ذریعے پرامن عوامی تعاون قائم کرنے میں سماجی اور ثقافتی افہام و تفہیم کو فروغ دینے میں بڑا کردار ادا کیا ہے۔


کون ہیں بیرن بوئم؟

بیرن بوئم ایک ارجنٹائن میں پیدا ہونے والے ممتاز کلاسیکی پیانو پلیئر اور کنڈکٹر ہیں، جو دنیا بھر میں معروف آرکسٹرا میں سے کچھ کے ساتھ پرفارم کرنے اور ان کے انعقاد کے لیے مشہور ہیں۔ اپنی موسیقی کی کامیابیوں کے علاوہ، انہیں مغربی ایشیا میں امن اور ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے موسیقی کو استعمال کرنے کی کوششوں کے لیے بھی جانا جاتا ہے۔

بیرن بوئم 1992 سے جنوری 2023 تک برلن اسٹیٹ اوپیرا کے جنرل میوزک ڈائریکٹر اور اس کے آرکسٹرا، اسٹیٹس کیپل مسٹر رہ چکے ہیں۔ بیرن بوئم کو متعدد ایوارڈز سے نوازا گیا ہے، جن میں جرمنی کا گریٹ کراس آف میرٹ، اسپین کا پرنس آف آسٹوریاس ایوارڈ، اور فرانس کا کمانڈر آف دی لیجن آف آنر شامل ہیں۔


علی ابو عواد کون ہیں؟

علی ابو عواد ایک ممتاز فلسطینی امن کارکن ہیں، جو مغربی ایشیا میں جاری تنازعات کے پرامن حل کے لیے فلسطین اور اسرائیل کے لوگوں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔ وہ 1972 میں پیدا ہوئے۔ ان کی پرورش مہاجر خاندان میں ہوئی تھی۔

عواد اور ان کی والدہ، جو تین سال قید کے دوران ایک دوسرے سے نہیں مل سکے، نے ملاقات کی اجازت ملنے سے پہلے 17 دن کی بھوک ہڑتال کی تھی۔ یہ کامیابی ابو عواد کے عدم تشدد کے عمل کے احساس میں ایک اہم لمحہ تھا کہ گاندھیائی اصول آزادی اور وقار کے مقصد کو حاصل کرنے کا راستہ ہو سکتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔